نظم ” دل من مسافر من”

آج کی اس پوسٹ میں ہم نظم ” دل من مسافر من” کے تمام اشعار پڑھیں گے ۔ اس نظم کے شاعر فیض احمد فیض ہیں ۔ اس سے اگلی پوسٹ میں ہم اس نظم کا خلاصہ ، مرکزی خیال اور فکری اور فنی جائزہ پیش کریں گے ان شاءاللہ ۔ مرے دل، مرے مسافر

نظم ” آج کے نام اور آج کے غم کے نام ” کا فکری و فنی جائزہ

آج کی اس پوسٹ میں ہم نظم ” آج کے نام اور آج کے غم کے نام” کا فکری و فنی جائزہ پیش کریں گے اور اس کے ساتھ ساتھ اس نظم کے شاعر فیض احمد فیض کا تعارف بھی کروایا جائے گا ۔ فیض احمد فیض: حالاتِ زندگی، شاعری اور فکر : شاعر کے

نظم ” آج کے نام اور آج کے غم کے نام ” کا مرکزی خیال

آج کی اس پوسٹ میں ہم نظم ” آج کے نام اور آج کے غم کے نام” کا مرکزی خیال پیش کریں گے ۔ اس نظم کے شاعر فیض احمد ہیں ۔ مرکزی خیال کیا ہوتا : وہ خاص معنی جسے ادبی اظہار کا روپ دینا، فن کار کا مقصد ہوتا ہے، اس کے لئے

نظم ” آج کے نام اور آج کے غم کے نام” کا خلاصہ

آج کی اس پوسٹ میں ہم نظم ” آج کے نام اور آج کے غم کے نام” کا خلاصہ پڑھیں گے ۔ اس نظم کے شاعر فیض احمد فیض ہیں ۔ خلاصہ کیا ہوتا ؟  خلاصہ کا لغوی مطلب اختصار ، لُب لباب ، ماحصل ، اصل مطلب وغیرہ ۔ اصطلاحی طور پر خلاصہ کسی

نظم ” آج کے نام اور آج کے غم کے نام “

آج کی اس پوسٹ میں ہم نظم ” آج کے نام اور آج کے غم کے نام” کے تمام اشعار پڑھیں گے اور اس سے اگلی پوسٹ میں ہم اس نظم کا خلاصہ ، مرکزی خیال اور فکری اور فنی جائزہ پیش کریں گے ان شاءاللہ ۔ آج کے نام اور آج کے غم کے

سو مشہور اشعار

آج کی اس پوسٹ میں ہم ” سو مشہور اشعار” کے بارے میں پڑھیں گے ۔ یہ اشعار مختلف شعراء کے ہیں ۔ یہ اشعار ایک سند کا درجہ رکھتے ہیں ۔ یہ اشعار زبان زدِ عام ہو چکے ہیں اور ان میں سے اکثر بطور ضرب المثل یا روز مرہ کی گفتگو میں بطور

نظم ” مرے ہمدم مرے دوست” کا فکری و فنی جائزہ

آج کی اس پوسٹ میں ہم نظم ” مرے ہمدم مرے دوست” کا فکری و فنی جائزہ پیش کریں گے اور اس کے ساتھ ساتھ اس نظم کے شاعر فیض احمد فیض کا تعارف بھی پیش کریں گے ۔ فیض احمد فیض: حالاتِ زندگی، شاعری اور فکر : فیض احمد فیض کے حالاتِ زندگی پیدائش:

نظم ” مرے ہمدم مرے دوست” کا مرکزی خیال

آج کی اس پوسٹ میں ہم نظم ” مرے ہمدم مرے دوست” کا مرکزی خیال پیش کریں گے ۔ اس نظم کے شاعر فیض احمد فیض ہیں ۔ مرکزی خیال کیا ہوتا : وہ خاص معنی جسے ادبی اظہار کا روپ دینا، فن کار کا مقصد ہوتا ہے، اس کے لئے ادب پارے کو ایک

نظم ” مرے ہمدم مرے دوست” کا خلاصہ

آج کی اس پوسٹ میں ہم نظم ” مرے ہمدم مرے دوست” کا خلاصہ پڑھیں گے ۔ اس نظم کے شاعر فیض احمد فیض ہیں ۔ خلاصہ کیا ہوتا ؟  خلاصہ کا لغوی مطلب اختصار ، لُب لباب ، ماحصل ، اصل مطلب وغیرہ ۔ اصطلاحی طور پر خلاصہ کسی تحقیقی مضمون، مقالہ ، جائزہ،

نظم ” مرے ہمدم مرے دوست”

آج کی اس پوسٹ میں ہم نظم ” مرے ہمدم مرے دوست” کے تمام اشعار پڑھیں گے اور اس سے اگلی پوسٹ میں ہم نظم کا خلاصہ ، مرکزی خیال اور فکری اور فنی جائزہ پیش کریں گے ان شاءاللہ ۔ گر مجھے اس کا یقیں ہو مرے ہمدم مرے دوست گر مجھے اس کا