خوش آمدید

میں اپنی اس ویب سائٹ پر آنے پر آپ سب کو خوش آمدید کہتا ہوں اور امید کرتا ہوں کہ آپ کو میرا کام پسند آئے گا ۔ میں پاکستان کے تمام بورڈز کی اردو کی نصابی کتب بالخصوص جماعت نہم سے بارہویں تک پر کام کر رہا ہوں ۔ اس کے علاوہ اگر آپ کو کسی خاص موضوع پر مواد درکار ہے تو آپ مجھ سے رابطہ کر کے بتا سکتے ہیں۔ سر ریاض شامی شکریہ.

یوں کہنے کو پیرایہ اظہار بہت ہے

یوں کہنے کو پیرایہ اظہار بہت ” یوں کہنے کو پیرا یہ اظہار بہت ہے” آج کی اس پوسٹ میں ہم  اس غزل کی تشریح ، مفہوم اور مشکل الفاظ کے معانی پیش کریں گے ۔ اس غزل کی شاعری زہرا نگاہ ہیں ۔ شعر نمبر 1 :  یوں کہنے کو پیرایہ اظہار بہت ہے

ہے مشقِ سخن جاری چکی کی مشقت بھی

ہے مشقِ سخن جاری چکی کی مشقت بھی آج کی اس پوسٹ میں ہم غزل ” ہے مشقِ سخن جاری چکی کی مشقت بھی” کی تشریح و تفسیر پڑھیں گے ۔ اس غزل کے شاعر حسرت موہانی ہیں ۔ شعر نمبر 1 : ہے مشقِ سخن جاری چکی کی مشقت بھی اک طرفہ تماشا ہے

آئینہ اپنی نظر سے نہ جدا ہونے دو

آئینہ اپنی نظر سے نہ جدا ہونے دو آج کی اس پوسٹ میں ہم داغ دہلوی کی غزل ” آئینہ اپنی نظر سے نہ جدا ہونے دو ” کی لغت ، مفہوم اور تشریح کے بارے میں پڑھیں گے ۔ شعر نمبر 1 : آئینہ اپنی نظر سے نہ جدا ہونے دو کوئی دم اور

ہزاروں خواہشیں ایسی کہ ہر خواہش پہ دم نکلے

ہزاروں خواہشیں ایسی کہ ہر خواہش پہ دم نکلے آج کی اس پوسٹ میں ہم مرزا غالب کی غزل ٫٫ ہزاروں خواہشیں ایسی کہ ہر خواہش پہ دم نکلے ،، کی تشریح پڑھیں گے ۔ شعر نمبر 1 :  ہزاروں خواہشیں ایسی کہ ہر خواہش پہ دم نکلے بہت نکلے میرے ارمان، لیکن پھر بھی

دائم پڑا ہُوا تیرے در پر نہیں ہوں میں

دائم پڑا ہُوا تیرے در پر نہیں ہوں میں آج کی اس پوسٹ میں ہم مرزا غالب کی غزل ” دائم پڑا ہُوا ہوں تیرے در پر نہیں ہوں میں” کی تشریح کریں گے ۔ شعر نمبر 1 :  دائم پڑا ہوا تیرے در پر نہیں ہوں میں خاک ایسی زندگی پہ کہ پتھر نہیں

ناگہ چمن میں جب وہ گل اندام آ گیا

ناگہ چمن وہ جب وہ گل اندام آ گیا آج کی اس پوسٹ کو شاعر  شیخ غلام ہمدانی مصحفی کی غزل ” ناگہ چمن میں جب وہ گل اندام آ گیا” کی تشریح پڑھیں گے ۔ شعر نمبر 1 :  نا گہ چمن میں جب وہ گل اندام آ گیا گل کو شکست رنگ کا

قتل عاشق کسی معشوق سے کچھ دور نہ تھا

قتل عاشق کسی معشوق سے کچھ دور نہ تھا آج کی اس پوسٹ میں ہم خواجہ میر درد کی ایک غزل ” قتل عاشق کسی معشوق سے کچھ دور نہ تھا” کی تشریح کریں گے ۔ شعر نمبر 1 : قتلِ عاشق کسی معشوق سے کچھ دور نہ تھا پر تیرے عہد کے آگے تو

بازیچہ اطفال ہے دنیا میرے آگے

بازیچہ اطفال ہے دنیا مرے آگے شعر نمبر 1 :  بازیچہ اطفال ہے دنیا مرے آگے ہوتا ہے شب و روز تماشا مرے آگے مشکل الفاظ کے معانی: بازیچہ اطفال ( بچوں کا کھیل ) ، شب و روز ( دن اور رات ) مفہوم : یہ دنیا محض کھیل تماشے کے سوا کچھ نہیں

پیری میں کیا جوانی کے موسم کو روئیے

پیری میں کیا جوانی کے موسم کو روئیے آج کی اس پوسٹ میں ہم میر تقی میر کی غزل ” پیری میں کیا جوانی کے موسم کو روئیے” کا مفہوم ، لغت اور تشریح کریں گے ۔ شعر نمبر 1 :  پیری میں کیا جوانی کے موسم کو روئیے اب صبح ہونے آئی ہے اک

فقیرانہ آئے صدا کر چلے گیارھویں جماعت غزل

فقیرانہ آئے صدا کر چلے گیارھویں جماعت غزل خیبر پختونخوا بورڈ آج کی اس غزل ” فقیرانہ آئے صدا کر چلے” کی تشریح کریں گے ۔ یہ غزل فیڈرل بورڈ اور خیبرپختونخوا بورڈ میں شامل ہے ۔ اس غزل کے شاعر میر تقی میر ہیں ۔ شعر نمبر 1 : فقیرانہ آئے صدا کر چلے