نہ سہی کچھ مگر اتنا تو کیا کرتے تھے

آج کی اس پوسٹ میں ہم شاعر شہزاد احمد کی غزل ” نہ سہی کچھ مگر اتنا تو کیا کرتے تھے ” کی لغت ، مفہوم اور تشریح پڑھیں گے ۔ شعر نمبر 1 : نہ سہی کچھ مگر اتنا تو کیا کرتے تھے وہ مجھے دیکھ کے پہچان لیا کرتے تھے مشکل الفاظ کے

مل کے بیٹھے نہیں خوابوں میں شراکت نہیں کی

آج کی اس پوسٹ میں ہم ظفر اقبال کی غزل ” مل کے بیٹھے نہیں خوابوں میں شراکت نہیں کی ” کی لغت ، مفہوم اور تشریح کریں گے ۔ شعر نمبر 1 : مل کے بیٹھے نہیں خوابوں میں شراکت نہیں کی اور کیا رشتہ ہو تجھ سے جو محبت نہیں کی مشکل الفاظ

لب کشا لوگ ہیں سرکار کو کیا بولنا ہے

آج کی اس پوسٹ میں ہم احمد فراز کی غزل ” لب کشا لوگ ہیں سرکار کو کیا بولنا ہے” کی لغت ، مفہوم اور تشریح کے بارے میں پڑھیں گے ۔ شعر نمبر 1 : لب کشا لوگ ہیں سرکار کو کیا بولنا ہے اب لہو بولے گا تلوار کو کیا بولنا ہے مشکل

آ کے پتھر تو مرے صحن میں دو چار گرے

آج کی اس پوسٹ میں ہم شکیب جلالی کی غزل ” آ کے پتھر تو مرے صحن میں دو چار گرے” کی تشریح ، لغت اور مفہوم کے بارے میں پڑھیں گے ۔ شعر نمبر 1 : آ کے پتھر تو میرے صحن میں دو چار گرے جتنے اس پیڑ کے پھل تھے پسِ دیوار

سفر منزل شب یاد نہیں

آج کی اس پوسٹ میں ہم ناصر کاظمی کی غزل ” سفر منزل شب یاد نہیں” کی تشریح پڑھیں گے ۔ ناصر کاظمی کی غزل کی تشریح شعر نمبر 1 :  سفر منزل شب یاد نہیں لوگ رخصت ہوئے کب یاد نہیں مشکل الفاظ کے معانی : سفر منزل شب( رات کی منزل کا سفر)

کون کہتا ہے کہ موت آئی تو مر جاؤں گا

کون کہتا ہے کہ موت آئی تو مر جاؤں گا  آج کی اس پوسٹ میں ہم احمد ندیم قاسمی کی ایک غزل ” کون کہتا ہے کہ موت آئی تو مر جاؤں گا  ” کی لغت ، مفہوم اور تشریح پر جامع گفتگو کریں گے ۔ شعر نمبر 1 :  کون کہتا ہے کہ  موت

کب یاد میں تیرا ساتھ نہیں ، کب ہات میں تیرا ہات نہیں

کب یاد میں تیرا ساتھ نہیں ، کب ہات میں تیرا ہات نہیں  آج کی اس پوسٹ میں ہم فیض احمد فیض کی ایک مشہور غزل کی تشریح پڑھیں گے ۔ غزل کے شاعر کا تعارف: اس تعارف کو آپ اس غزل کے کسی بھی شعر کے شروع میں لکھ سکتے ۔ ترقی پسند تحریک

جنھیں میں ڈھونڈتا تھا آسمانوں میں زمینوں میں

جنھیں میں ڈھونڈتا تھا آسمانوں میں زمینوں میں  آج کی اس پوسٹ میں ہم علامہ اقبال کی ایک غزل ” جنھیں میں ڈھونڈتا تھا آسمانوں میں زمینوں میں” کی لغت ، مفہوم اور تشریح کریں گے ۔ شعر نمبر 1 : جنھیں میں ڈھونڈتا تھا آسمانوں میں زمینوں میں وہ نکلے میرے ظلمت خانہ دل