نظم ” کھڑا ڈنر” کا خلاصہ

آج کی اس پوسٹ میں ہم نظم ” کھڑا ڈنر” کا خلاصہ پڑھیں گے ۔ خلاصہ کیا ہوتا ؟  خلاصہ کا لغوی مطلب اختصار ، لُب لباب ، ماحصل ، اصل مطلب وغیرہ ۔ اصطلاحی طور پر خلاصہ کسی تحقیقی مضمون، مقالہ ، جائزہ، کانفرنس کی کارروائی ، یا کسی خاص موضوع کا گہرائی سے

نظم ” اے وادی لولاب” کا خلاصہ

آج کی اس پوسٹ میں ہم نظم ” اے وادی لولاب” کا خلاصہ پڑھیں گے ۔ اس نظم کے شاعر علامہ محمد اقبال ہیں ۔ خلاصہ کیا ہوتا ؟  خلاصہ کا لغوی مطلب اختصار ، لُب لباب ، ماحصل ، اصل مطلب وغیرہ ۔ اصطلاحی طور پر خلاصہ کسی تحقیقی مضمون، مقالہ ، جائزہ، کانفرنس

نظم ” پاس رہو ” کا خلاصہ

آج کی اس پوسٹ میں ہم نظم ” پاس رہو ” کا خلاصہ پڑھیں گے ۔ اس نظم کے شاعر ک نام فیض احمد فیض ہیں ۔ خلاصہ کیا ہوتا ؟  خلاصہ کا لغوی مطلب اختصار ، لُب لباب ، ماحصل ، اصل مطلب وغیرہ ۔ اصطلاحی طور پر خلاصہ کسی تحقیقی مضمون، مقالہ ،

نظم ” دعا ” کا خلاصہ

آج کی اس پوسٹ میں ہم نظم ” دعا” کا خلاصہ پڑھیں گے ۔ اس نظم کے شاعر فیض احمد فیض ہیں ۔ خلاصہ کیا ہوتا ؟  خلاصہ کا لغوی مطلب اختصار ، لُب لباب ، ماحصل ، اصل مطلب وغیرہ ۔ اصطلاحی طور پر خلاصہ کسی تحقیقی مضمون، مقالہ ، جائزہ، کانفرنس کی کارروائی

نظم ” ڈھاکہ سے واپسی پر” کا خلاصہ

آج کی اس پوسٹ میں ہم نظم ” ڈھاکہ سے واپسی پر” کا خلاصہ پڑھیں گے ۔ اس نظم کے شاعر فیض احمد فیض ہیں ۔ خلاصہ کیا ہوتا ؟  خلاصہ کا لغوی مطلب اختصار ، لُب لباب ، ماحصل ، اصل مطلب وغیرہ ۔ اصطلاحی طور پر خلاصہ کسی تحقیقی مضمون، مقالہ ، جائزہ،

نظم ” دل من مسافر من” کا خلاصہ

آج کی اس پوسٹ میں ہم نظم ” دل من مسافر من” کا خلاصہ پڑھیں گے ۔ اس نظم کا شاعر فیض احمد فیض ہے ۔ خلاصہ کیا ہوتا ؟  خلاصہ کا لغوی مطلب اختصار ، لُب لباب ، ماحصل ، اصل مطلب وغیرہ ۔ اصطلاحی طور پر خلاصہ کسی تحقیقی مضمون، مقالہ ، جائزہ،

نظم ” آج کے نام اور آج کے غم کے نام” کا خلاصہ

آج کی اس پوسٹ میں ہم نظم ” آج کے نام اور آج کے غم کے نام” کا خلاصہ پڑھیں گے ۔ اس نظم کے شاعر فیض احمد فیض ہیں ۔ خلاصہ کیا ہوتا ؟  خلاصہ کا لغوی مطلب اختصار ، لُب لباب ، ماحصل ، اصل مطلب وغیرہ ۔ اصطلاحی طور پر خلاصہ کسی

نظم ” مرے ہمدم مرے دوست” کا خلاصہ

آج کی اس پوسٹ میں ہم نظم ” مرے ہمدم مرے دوست” کا خلاصہ پڑھیں گے ۔ اس نظم کے شاعر فیض احمد فیض ہیں ۔ خلاصہ کیا ہوتا ؟  خلاصہ کا لغوی مطلب اختصار ، لُب لباب ، ماحصل ، اصل مطلب وغیرہ ۔ اصطلاحی طور پر خلاصہ کسی تحقیقی مضمون، مقالہ ، جائزہ،

نظم ” دو عشق ” کا خلاصہ

آج کی اس پوسٹ میں ہم نظم ” دو عشق” کا خلاصہ پڑھیں گے ۔ اس نظم کے شاعر فیض احمد فیض ہیں ۔ خلاصہ کیا ہوتا ؟  خلاصہ کا لغوی مطلب اختصار ، لُب لباب ، ماحصل ، اصل مطلب وغیرہ ۔ اصطلاحی طور پر خلاصہ کسی تحقیقی مضمون، مقالہ ، جائزہ، کانفرنس کی

نظم ” اس وقت تو یوں لگتا ہے” کا خلاصہ

آج کی اس پوسٹ میں ہم نظم ” اس وقت تو یوں لگتا ہے” کا خلاصہ پڑھیں گے ۔ اس نظم کے شاعر فیض احمد فیض ہیں ۔ خلاصہ کیا ہوتا ؟  خلاصہ کا لغوی مطلب اختصار ، لُب لباب ، ماحصل ، اصل مطلب وغیرہ ۔ نظم کا خلاصہ: اصطلاحی طور پر خلاصہ کسی