نظم بڑے ڈرپوک ہو تارو کی تشریح

نظم بڑے ڈرپوک ہو تارو کی تشریح آج کی اس پوسٹ میں ہم نظم ” بڑے ڈرپوک ہو تارو” کا مفہوم ، مشکل الفاظ کے معانی اور تشریح کریں گے ۔ بند نمبر 1  !بڑے ڈرپوک ہو تارو  !فقط شب کو نکلتے ہو کبھی آنسو کی بھیگی مامتا میں مہکتی چاندنی کی اوڑھنی میں ۔۔۔۔۔۔

ہمیشہ دیر کر دیتا ہوں

آج کی اس پوسٹ میں ہم نظم ” ہمیشہ دیر کر دیتا  ہوں” جس کے شاعر منیر نیازی ہیں کی تشریح پڑھیں گے ۔ بند نمبر 1 : ہمیشہ دیر کر دیتا ہوں میں ہر کام کرنے میں ضروری بات کرنی ہو ، کوئی وعدہ نبھانا ہو اسے آواز دینی ہو اسے واپس بلانا ہو

نفیر عمل نظم کی تشریح

نفیر عمل نظم کی تشریح آج کی اس پوسٹ میں ہم نظم ” نفیر عمل” کی تشریح کریں گے ۔ اس نظم کے شاعر مجید امجد ہیں ۔ بند نمبر 1 : آؤ کب تک گلا شومی تقدیر کریں آؤ کب تلک ماتم ناکامی تدبیر کریں کب تلک شیون جور فلک پیر کریں کب تلک

ستارے ( سانیٹ)

آج کی اس پوسٹ میں ہم ن۔ م ۔ راشد کی نظم ستارے جو کہ ایک سانیٹ ہے ، کی تشریح کریں گے ۔ بند نمبر 1 : نکل کر جوئے نغمہ خلد زار ماہ و انجم سے فضا کی وسعتوں میں ہے رواں آہستہ آہستہ یہ سوئے نوحہ آباد جہاں آہستہ آہستہ نکل کر

شکست کی آواز نظم کی تشریح

آج کی اس پوسٹ میں ہم نظم ” شکست کی آواز” کی لغت ، مفہوم اور مشکل الفاظ کے معانی پڑھیں گے ۔ اس نظم کے شاعر میرا جی ہیں ۔ شعر نمبر 1 : امنگوں نے میرے دل کو عجب الجھن میں ڈالا ہے سمجھتا ہے کہ جو بھی کام ہے وہ کرنے والا

مناظر سحر نظم کی تشریح

آج کی اس پوسٹ میں ہم نظم ” مناظر سحر” کی تشریح پڑھیں گے ۔ اس نظم کے شاعر جوش ملیح آبادی ہیں ۔ بند نمبر 1 : کیا روح فضا جلوہ ، رخسارِ سحر ہے کشمیر دل زار ہے فردوس نظر ہے ہر پھول کا چہرہ عرق حسن سے تر ہے ہر چیز میں

نہ سہی کچھ مگر اتنا تو کیا کرتے تھے

آج کی اس پوسٹ میں ہم شاعر شہزاد احمد کی غزل ” نہ سہی کچھ مگر اتنا تو کیا کرتے تھے ” کی لغت ، مفہوم اور تشریح پڑھیں گے ۔ شعر نمبر 1 : نہ سہی کچھ مگر اتنا تو کیا کرتے تھے وہ مجھے دیکھ کے پہچان لیا کرتے تھے مشکل الفاظ کے

مل کے بیٹھے نہیں خوابوں میں شراکت نہیں کی

آج کی اس پوسٹ میں ہم ظفر اقبال کی غزل ” مل کے بیٹھے نہیں خوابوں میں شراکت نہیں کی ” کی لغت ، مفہوم اور تشریح کریں گے ۔ شعر نمبر 1 : مل کے بیٹھے نہیں خوابوں میں شراکت نہیں کی اور کیا رشتہ ہو تجھ سے جو محبت نہیں کی مشکل الفاظ

لب کشا لوگ ہیں سرکار کو کیا بولنا ہے

آج کی اس پوسٹ میں ہم احمد فراز کی غزل ” لب کشا لوگ ہیں سرکار کو کیا بولنا ہے” کی لغت ، مفہوم اور تشریح کے بارے میں پڑھیں گے ۔ شعر نمبر 1 : لب کشا لوگ ہیں سرکار کو کیا بولنا ہے اب لہو بولے گا تلوار کو کیا بولنا ہے مشکل

آ کے پتھر تو مرے صحن میں دو چار گرے

آج کی اس پوسٹ میں ہم شکیب جلالی کی غزل ” آ کے پتھر تو مرے صحن میں دو چار گرے” کی تشریح ، لغت اور مفہوم کے بارے میں پڑھیں گے ۔ شعر نمبر 1 : آ کے پتھر تو میرے صحن میں دو چار گرے جتنے اس پیڑ کے پھل تھے پسِ دیوار