نفیر عمل نظم کا خلاصہ

آج کی اس پوسٹ میں ہم نظم ” نفیر عمل” کا خلاصہ پڑھیں گے ۔

خلاصہ کیا ہوتا ؟

 خلاصہ کا لغوی مطلب اختصار ، لُب لباب ، ماحصل ، اصل مطلب وغیرہ ۔

اصطلاحی طور پر خلاصہ کسی تحقیقی مضمون، مقالہ ، جائزہ، کانفرنس کی کارروائی ، یا کسی خاص موضوع کا گہرائی سے تجزیہ کا ایک مختصر خلاصہ ہوتا ہے ۔

نظم نفیر عمل کا خلاصہ: اے وطن کے نوجوانو!  ہم کب تک اپنی بد نصیبی کا گلا شکوہ کرتے رہیں گے اور ناکامیوں پر آنسو بہاتے رہیں گے ۔ تقدیر اور زمانے کی شکایت کی بجائے آؤ ہم کوئی عملی اقدام کریں ۔ وطن کے چمن خزاں رسیدہ ہیں ۔ شبستان روشنی سے محروم ہیں ۔ پورا ملک آہ و فریاد کا مرکز بنا ہوا ہے ۔ آؤ اس اجڑی بستی کو پھر سے آباد کریں ۔ اپنی قوم کو مایوسی اور ذہنی غلامی سے نجات دلائیں ۔ آؤ نفسا نفسی کے ہنگامے میں وفا اور محبت کے نایاب جذبوں کو عام کریں ۔ ہمیں عالمی طاقتوں کی شان و شوکت سے مرعوب نہیں ہونا چاہیے ۔ مکر و فریب ، منافقت اور حرص و ہوس کو چھوڑ کر آؤ ملک و قوم کے لیے مخلص ہو کر کام کریں ۔

نوٹ : امید ہے کہ آپ نظم ” نفیر عمل” کے خلاصے  کے بارے میں تفصیل سے پڑھ چکے ہوں گے ۔ اگر اس پوسٹ میں آپ کو کوئی غلطی نظر آئے یا اس کو مزید بہتر کیسے کیا جائے تو کومنٹس میں ہماری ضرور اصلاح فرمائیں اور اگر اس سے متعلقہ کچھ سمجھ نہ پائیں تو بھی کومنٹس کر کے پوچھ سکتے ہیں ۔

شکریہ


Discover more from Shami Voice

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Leave a Reply