نظم ہمیشہ دیر کر دیتا ہوں کا مرکزی خیال

نظم ہمیشہ دیر کر دیتا ہوں کا مرکزی خیال

آج کی اس پوسٹ میں ہم نظم ” ہمیشہ دیر کر دیتا ہوں” کا مرکزی خیال پیش کریں گے ۔ اس نظم کے شاعر منیر نیازی ہیں ۔

مرکزی خیال کیا ہوتا : وہ خاص معنی جسے ادبی اظہار کا روپ دینا، فن کار کا مقصد ہوتا ہے، اس کے لئے ادب پارے کو ایک دائرہ فرض کیا جاتا ہے اور مقصد کو مرکز قرار دیا جاتا ہے ۔

مرکزی خیال کا مطلب کسی بھی نظم یا نثر پارے کا بنیادی تصور ہے یعنی شاعر یا ادیب جس تصور کو بنیاد بنا کر نظم یا نثر پارہ لکھتا ہے اس تصور کو مرکز خیال کہتے ہیں ۔ مرکزی خیال مختصر اور جامع ہوتا ہے ۔

نظم کا مرکزی خیال: شاعر کہتا ہے کہ میں ہر کام اور ہر معاملے میں دیر کر دیتا ہوں ۔ کوئی بھی کام وقت پر انجام نہیں دیتا ۔ مجھے بعد میں افسوس بھی ہوتا ہے کہ کاش یہ کام میں پہلے کر لیتا لیکن کیا کروں میری فطرت بن گئی ہے کہ میں ہمیشہ ہر معاملے دیر کر دیتا ہوں۔

نوٹ : امید ہے کہ آپ  نظم ” ہمیشہ دیر کر دیتا ہوں” کے مرکزی خیال کے بارے میں تفصیل سے پڑھ چکے ہوں گے ۔ اگر اس پوسٹ میں آپ کو کوئی غلطی نظر آئے یا اس کو مزید بہتر کیسے کیا جائے تو کومنٹس میں ہماری ضرور اصلاح فرمائیں اور اگر اس سے متعلقہ کچھ سمجھ نہ پائیں تو بھی کومنٹس کر کے پوچھ سکتے ہیں ۔

شکریہ


Discover more from Shami Voice

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Leave a Reply