آج کی اس پوسٹ میں ہم نظم ” ہمیشہ دیر کر دیتا ہوں” کا خلاصہ پڑھیں گے ۔ اس نظم کے شاعر منیر نیازی ہیں ۔
خلاصہ کیا ہوتا ؟
خلاصہ کا لغوی مطلب اختصار ، لُب لباب ، ماحصل ، اصل مطلب وغیرہ ۔
اصطلاحی طور پر خلاصہ کسی تحقیقی مضمون، مقالہ ، جائزہ، کانفرنس کی کارروائی ، یا کسی خاص موضوع کا گہرائی سے تجزیہ کا ایک مختصر خلاصہ ہوتا ہے ۔
نظم کا خلاصہ: میں ہر کام میں دیر کر دیتا ہوں ، کسی سے ضروری بات کرنی ہو ، وعدہ نبھانا ہو یا کسی کو واپس بلانا ہو ۔ کسی کی مدد کرنی ہو یا کسی دوست کو پریشانی میں تسلی دینی ہو ، کسی سے ملنے جانا ہو ، بدلتے موسموں سے دل لگانا ہو ، کسی کو یاد رکھنے یا بھولنے کا ارادہ ہو ۔ کسی کی موت سے پہلے اسے غم سے بچانا ہو اور اس کی غلط فہمی دور کرنی ہو ۔ ان سب کاموں میں میں ہمیشہ دیر کر دیتا ہوں ۔
نوٹ : امید ہے کہ آپ نظم ” ہمیشہ دیر کر دیتا ہوں” کے خلاصے کے بارے میں تفصیل سے پڑھ چکے ہوں گے ۔ اگر اس پوسٹ میں آپ کو کوئی غلطی نظر آئے یا اس کو مزید بہتر کیسے کیا جائے تو کومنٹس میں ہماری ضرور اصلاح فرمائیں اور اگر اس سے متعلقہ کچھ سمجھ نہ پائیں تو بھی کومنٹس کر کے پوچھ سکتے ہیں ۔
شکریہ
Discover more from Shami Voice
Subscribe to get the latest posts sent to your email.