آج کی اس پوسٹ میں ہم نظم ” کھڑا ڈنر” کا مرکزی خیال پیش کریں گے ۔
مرکزی خیال کیا ہوتا : وہ خاص معنی جسے ادبی اظہار کا روپ دینا، فن کار کا مقصد ہوتا ہے، اس کے لئے ادب پارے کو ایک دائرہ فرض کیا جاتا ہے اور مقصد کو مرکز قرار دیا جاتا ہے ۔
مرکزی خیال کا مطلب کسی بھی نظم یا نثر پارے کا بنیادی تصور ہے یعنی شاعر یا ادیب جس تصور کو بنیاد بنا کر نظم یا نثر پارہ لکھتا ہے اس تصور کو مرکز خیال کہتے ہیں ۔ مرکزی خیال مختصر اور جامع ہوتا ہے ۔
: نظم ” کھڑا ڈنر” کا مرکزی خیال
اہلِ یورپ کی تقلید میں دعوتوں میں کھڑے ہو کر کھانا ہمارے ہاں رواج پا رہا ہے لیکن اس قسم کی دعوتوں میں افرا تفری اور بد انتظامی ہوتی ہے ۔ لوگ سلیقہ ، تہذیب اور ادب و آداب فراموش کر کے کھانے پر بھوکوں کی طرح ٹوٹ پڑتے ہیں اور دوسروں کا لحاظ بھی نہیں کرتے جبکہ جو لوگ ادب ، تہذیب اور شرافت کا مظاہر مظاہرہ کرتے ہیں ان کے لیے سب کچھ نہیں بچتا وہ خالی پلیٹ لیے کھڑے رہ جاتے ہیں ۔
نوٹ : امید ہے کہ آپ نظم ” کھڑا ڈنر” کے مرکزی کے بارے میں تفصیل سے پڑھ چکے ہوں گے ۔ اگر اس پوسٹ میں آپ کو کوئی غلطی نظر آئے یا اس کو مزید بہتر کیسے کیا جائے تو کومنٹس میں ہماری ضرور اصلاح فرمائیں اور اگر اس سے متعلقہ کچھ سمجھ نہ پائیں تو بھی کومنٹس کر کے پوچھ سکتے ہیں ۔
شکریہ
Discover more from Shami Voice
Subscribe to get the latest posts sent to your email.