آج کی اس پوسٹ میں ہم نظم ” نثار میں تیری گلیوں کے اے وطن” کا خلاصہ پڑھیں گے ۔ اس نظم کے شاعر فیض احمد فیض ہیں ۔
خلاصہ کیا ہوتا ؟
خلاصہ کا لغوی مطلب اختصار ، لُب لباب ، ماحصل ، اصل مطلب وغیرہ ۔
اصطلاحی طور پر خلاصہ کسی تحقیقی مضمون، مقالہ ، جائزہ، کانفرنس کی کارروائی ، یا کسی خاص موضوع کا گہرائی سے تجزیہ کا ایک مختصر خلاصہ ہوتا ہے ۔
فیض احمد فیض کی یہ نظم “نثار میں تری گلیوں کے اے وطن” حب الوطنی، جدو جہد ، ظلم و ستم کے خلاف مزاحمت، اور امید کی روشنی کو اجاگر کرتی ہے۔ اس نظم میں شاعر اپنے وطن سے بے پناہ محبت کا اظہار کرتا ہے اور ان قربانیوں کا ذکر کرتا ہے جو اس کی آزادی اور حق کے لیے دی گئی ہیں۔
نظم کا خلاصہ :
شاعر وطن کے لیے اپنی عقیدت اور محبت کا اظہار کرتا ہے، لیکن اس کے ساتھ ہی وہ اس حقیقت کو بھی تسلیم کرتا ہے کہ ظلم و جبر کا راج ہے اور کوئی شخص آزادی سے سر اٹھا کر چلنے کی جرات نہیں کر سکتا۔ وہ ان لوگوں کا ذکر کرتا ہے جو وطن کی محبت میں قربان ہو رہے ہیں اور جنہیں اپنی جان بچانے کے لیے چھپ کر چلنا پڑتا ہے۔
نظم میں اس ستم ظریفی کو نمایاں کیا گیا ہے کہ جہاں پتھر اور اینٹیں قید میں ہیں، وہاں کتوں کو آزادی حاصل ہے۔ شاعر اس بات پر افسوس کرتا ہے کہ ہوس پرست لوگ مدعی بھی ہیں اور منصف بھی، یعنی ظالم ہی عدالت کے فیصلے کر رہے ہیں، جس سے انصاف کی امید ختم ہو چکی ہے۔
لیکن اس تمام جبر و ستم کے باوجود، شاعر ناامید نہیں ہوتا۔ وہ رات کے اندھیرے کے بعد طلوع ہونے والی سحر پر یقین رکھتا ہے۔ قید و بند کی تاریکی کو دیکھ کر وہ تصور کرتا ہے کہ شاید وطن میں آزادی کی روشنی پھیل رہی ہوگی۔ وہ سلاسل کی چمک کو انقلاب کی علامت سمجھتا ہے اور امید رکھتا ہے کہ ظلم کا خاتمہ ضرور ہوگا۔
نظم کے آخر میں شاعر اپنی تاریخی روایت کو یاد دلاتا ہے کہ ہمیشہ ظالموں کے خلاف مزاحمت ہوئی ہے، اور ہمیشہ سچائی نے فتح پائی ہے۔ وہ یہ تسلی دیتا ہے کہ اگر آج جدائی کا وقت ہے تو کل وصال بھی ہوگا، اور اگر دشمن آج عروج پر ہیں تو یہ بھی عارضی ہے۔ جو لوگ وطن کے ساتھ وفاداری کا عہد رکھتے ہیں، وہ وقت کی سختیوں کا مقابلہ کرنے کا حوصلہ بھی رکھتے ہیں۔
نوٹ : امید ہے کہ آپ نظم ” نثار تیری گلیوں کے اے وطن” کے خلاصے کے بارے میں تفصیل سے پڑھ چکے ہوں گے ۔ اگر اس پوسٹ میں آپ کو کوئی غلطی نظر آئے یا اس کو مزید بہتر کیسے کیا جائے تو کومنٹس میں ہماری ضرور اصلاح فرمائیں اور اگر اس سے متعلقہ کچھ سمجھ نہ پائیں تو بھی کومنٹس کر کے پوچھ سکتے ہیں ۔
شکریہ
Discover more from Shami Voice
Subscribe to get the latest posts sent to your email.