آج کی اس پوسٹ میں ہم ” مسلم یونیورسٹی علی گڑھ سے خطاب” نظم پیش کریں گے جس کے شاعر ، شاعر انقلاب جوش ملیح آبادی ہیں ۔ اس پوسٹ میں ہم صرف اس نظم کے اشعار پیش کریں گے اور اگلی پوسٹ میں اس نظم کا خلاصہ ، مرکزی خیال اور فکری و فنی جائزہ پیش کریں گے ۔
اے علی گڑھ اے جواں قسمت دبستان کہن
عقل کے فانوس سے روشن ہے تیری انجمن
حشر کے دن تک پھلا پھولا رہے تیرا چمن
تیرے پیمانوں میں لرزاں ہے شراب علم و فن
روح سر سیدؔ سے روشن تیرا مے خانہ رہے
رہتی دنیا تک ترا گردش میں پیمانہ رہے
ایک دن ہم بھی تری آنکھوں کے بیماروں میں تھے
تیری زلف خم نجم کے نو گرفتاروں میں تھے
تیری جنس علم پرور کے خریداروں میں تھے
جان و دل سے تیرے جلووں کے پرستاروں میں تھے
موج کوثر تھا ترا سیل ادا اپنے لئے
آب حیواں تھی تیری آب و ہوا اپنے لئے
علم کا پہلا سبق تو نے پڑھایا تھا ہمیں
کس طرح جیتے ہیں تو نے ہی بتایا تھا ہمیں
خواب سے طفلی کے تو نے ہی جگایا تھا ہمیں
ناز سے پروان تو نے ہی چڑھایا تھا ہمیں
موسم گل کی خبر تیری زبانی آئی تھی
تیرے باغوں میں ہوا کھا کر جوانی آئی تھی
لیکن اے علم و جسارت کے درخشاں آفتاب
کچھ بہ الفاظ دیگر بھی تجھ سے کرنا ہے خطاب
گو یہ دھڑکا ہے کہ ہوں گا مورد قہر و عتاب
کہہ بھی دوں جو کچھ ہے دل میں تا کجا یہ پیچ و تاب
بن پڑے جو سعی اپنے سے وہ کرنا چاہئے
مرد کو کہنے کے موقع پہ نہ ڈرنا چاہئے
اے علی گڑھ اے ہلاک تابش وضع فرنگ
ٹیمز ہے آغوش میں تیرے بجائے موج گنگ
وادیٔ مغرب میں گم ہے تیرے دل کی ہر امنگ
ولولوں میں تیرے شاید عرصۂ مشرق ہے تنگ
کب ہے مغرب کعبۂ حاجت روا تیرے لئے
آ کہ ہے بے چین روح ایشیا تیرے لئے
کشتۂ مغرب نگار شرق کے ابرو بھی دیکھ
ساز بے رنگی کے جویا سوز رنگ و بو بھی دیکھ
نرگس ارزق کے شیدا دیدۂ آہو بھی دیکھ
اے سنہری زلف کے قیدی سیہ گیسو بھی دیکھ
کر چکا سیر اصل مرکز پر تو آنا چاہئے
اپنے گھر کی سمت بھی آنکھیں اٹھانا چاہئے
پختہ کاری سیکھ یہ آئین خامی تا کجا
جادۂ افرنگ پر یوں تیز گامی تا کجا
سوچ تو جی میں یہ جھوٹی نیک نامی تا کجا
مغربی تہذیب کا طوق غلامی تا کجا
مرد اگر ہے غیر کی تقلید کرنا چھوڑ دے
چھوڑ دے للہ بالاقساط مرنا چھوڑ دے
نوٹ : امید ہے کہ آپ نظم ” مسلم یونیورسٹی علی گڑھ سے خطاب” کے بارے میں تفصیل سے پڑھ چکے ہوں گے ۔ اگر اس پوسٹ میں آپ کو کوئی غلطی نظر آئے یا اس کو مزید بہتر کیسے کیا جائے تو کومنٹس میں ہماری ضرور اصلاح فرمائیں اور اگر اس سے متعلقہ کچھ سمجھ نہ پائیں تو بھی کومنٹس کر کے پوچھ سکتے ہیں ۔
شکریہ
Discover more from Shami Voice
Subscribe to get the latest posts sent to your email.