نظم شکست کی آواز کا مرکزی خیال
مرکزی خیال کیا ہوتا : وہ خاص معنی جسے ادبی اظہار کا روپ دینا، فن کار کا مقصد ہوتا ہے، اس کے لئے ادب پارے کو ایک دائرہ فرض کیا جاتا ہے اور مقصد کو مرکز قرار دیا جاتا ہے ۔
مرکزی خیال کا مطلب کسی بھی نظم یا نثر پارے کا بنیادی تصور ہے یعنی شاعر یا ادیب جس تصور کو بنیاد بنا کر نظم یا نثر پارہ لکھتا ہے اس تصور کو مرکز خیال کہتے ہیں ۔ مرکزی خیال مختصر اور جامع ہوتا ہے ۔
نظم شکست کی آواز کا مرکزی خیال: شاعر کے دل میں بڑی بڑی آرزوئیں ہیں ۔ وہ چاہتا ہے کہ اس کی قوم نئے علوم و فنون میں بے انتہا ترقی کرے اور کائنات کو مسخر کر لے ۔ وہ اپنی قوم کو نئی سوچ اپنانے اور نئے علوم و فنون سیکھنے کی تلقین کرتا ہے لیکن قوم کی اکثریت لکیر کی فقیر ہے۔ لوگ محنت سے جی چراتے ہیں اور پرانی روش بدلنا نہیں چاہتے۔ اس لیے شاعر کی آرزوئیں حقیقت کا روپ دھارنے میں ناکام رہتی ہیں ۔
نوٹ : امید ہے کہ آپ نظم ” شکست کی آواز” کے مرکزی خیال کے بارے میں تفصیل سے پڑھ چکے ہوں گے ۔ اگر اس پوسٹ میں آپ کو کوئی غلطی نظر آئے یا اس کو مزید بہتر کیسے کیا جائے تو کومنٹس میں ہماری ضرور اصلاح فرمائیں اور اگر اس سے متعلقہ کچھ سمجھ نہ پائیں تو بھی کومنٹس کر کے پوچھ سکتے ہیں
Discover more from Shami Voice
Subscribe to get the latest posts sent to your email.