نظم ستارے کا مرکزی خیال

نظم ستارے کا مرکزی خیال

آج کی اس پوسٹ میں ہم نظم ” ستارے” کا مرکزی خیال پیش کریں گے ۔ اس نظم کے شاعر ن ۔ م ۔ راشد ہیں ۔

مرکزی خیال کیا ہوتا : وہ خاص معنی جسے ادبی اظہار کا روپ دینا، فن کار کا مقصد ہوتا ہے، اس کے لئے ادب پارے کو ایک دائرہ فرض کیا جاتا ہے اور مقصد کو مرکز قرار دیا جاتا ہے ۔

مرکزی خیال کا مطلب کسی بھی نظم یا نثر پارے کا بنیادی تصور ہے یعنی شاعر یا ادیب جس تصور کو بنیاد بنا کر نظم یا نثر پارہ لکھتا ہے اس تصور کو مرکز خیال کہتے ہیں ۔ مرکزی خیال مختصر اور جامع ہوتا ہے ۔

نظم ستارے کا مرکزی خیال: انسان آرام و آسائش کی تلاش میں سرگرداں ہے ۔ کاش انسان اس خاکدہ ہی کو امن و محبت کا گہوارہ بنا لے اور اپنی گمشدہ جنت کو پا لے ۔

نوٹ : امید ہے کہ آپ نظم ستارے کے مرکزی خیال  کے بارے میں تفصیل سے پڑھ چکے ہوں گے ۔ اگر اس پوسٹ میں آپ کو کوئی غلطی نظر آئے یا اس کو مزید بہتر کیسے کیا جائے تو کومنٹس میں ہماری ضرور اصلاح فرمائیں اور اگر اس سے متعلقہ کچھ سمجھ نہ پائیں تو بھی کومنٹس کر کے پوچھ سکتے ہیں ۔

شکریہ


Discover more from Shami Voice

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Leave a Reply