نظم ” دیکھ جس پر ہے آسرا میرا” کا مرکزی خیال

آج کی اس پوسٹ میں ہم نظم ” دیکھ جس پر ہے آسرا میرا” کا مرکزی خیال پیش کریں گے ۔

مرکزی خیال کیا ہوتا : وہ خاص معنی جسے ادبی اظہار کا روپ دینا، فن کار کا مقصد ہوتا ہے، اس کے لئے ادب پارے کو ایک دائرہ فرض کیا جاتا ہے اور مقصد کو مرکز قرار دیا جاتا ہے ۔

مرکزی خیال کا مطلب کسی بھی نظم یا نثر پارے کا بنیادی تصور ہے یعنی شاعر یا ادیب جس تصور کو بنیاد بنا کر نظم یا نثر پارہ لکھتا ہے اس تصور کو مرکز خیال کہتے ہیں ۔ مرکزی خیال مختصر اور جامع ہوتا ہے ۔

نظم ” دیکھ جس پر ہے آسرا میرا” کا مرکزی خیال:

خدا مختار کل ہیں اسی پر مجھے آسرا ہے ۔ وہ بے نیاز ہے ۔ سب کا خالق و مالک اور مددگار ہے ۔ وہ میرے دل میں رہتا ہے ۔ یہ دنیا فانی ہے اور اللہ تعالیٰ کی ذات ہی وہ ذات ہے جو ہمیشہ باقی رہنے والی ہے ۔

نوٹ : امید ہے کہ آپ نظم ” دیکھ جس پر ہے آسرا میرا” کے مرکزی خیال  کے بارے میں تفصیل سے پڑھ چکے ہوں گے ۔ اگر اس پوسٹ میں آپ کو کوئی غلطی نظر آئے یا اس کو مزید بہتر کیسے کیا جائے تو کومنٹس میں ہماری ضرور اصلاح فرمائیں اور اگر اس سے متعلقہ کچھ سمجھ نہ پائیں تو بھی کومنٹس کر کے پوچھ سکتے ہیں ۔

شکریہ


Discover more from Shami Voice

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Leave a Reply