نظم ” دیکھ جس پر ہے آسرا میرا” کا خلاصہ

آج کی اس پوسٹ میں ہم نظم ‘ دیکھ جس پر ہے آسرا میرا ” کا خلاصہ پڑھیں گے ۔

خلاصہ کیا ہوتا ؟

 خلاصہ کا لغوی مطلب اختصار ، لُب لباب ، ماحصل ، اصل مطلب وغیرہ ۔

اصطلاحی طور پر خلاصہ کسی تحقیقی مضمون، مقالہ ، جائزہ، کانفرنس کی کارروائی ، یا کسی خاص موضوع کا گہرائی سے تجزیہ کا ایک مختصر خلاصہ ہوتا ہے ۔

 :نظم ” دیکھ جس پر ہے آسرا میرا ” کا خلاصہ

مجھے مختار کل خدا کا آسرا ہے ۔ وہ سب کا رہبر و رہنما ہے ۔ وہ بے نیاز خلاق ، صانع اور سامع ہے ۔ ساری کائنات کا حکمران اور کاتب تقدیر ہے ۔ وہ جس کے ساتھ ہو جائے اسے پھر کسی کی حاجت نہیں رہتی ۔ اس کی تلاش میں مجھے در بدر سرگرداں نہیں رہنا پڑتا کہ وہ میرے دل میں سمایا ہے ۔ وہ تغیر و تبدل سے  پاک صاحب بقا ہے ۔ دنیا کی ہر چیز کو فنا ہے ۔ باقی رہنے والی ذات صرف اور صرف اللہ تعالیٰ کی ہے ۔

نوٹ : امید ہے کہ آپ نظم ” دیکھ جس پر ہے آسرا میرا” کے خلاصے  کے بارے میں تفصیل سے پڑھ چکے ہوں گے ۔ اگر اس پوسٹ میں آپ کو کوئی غلطی نظر آئے یا اس کو مزید بہتر کیسے کیا جائے تو کومنٹس میں ہماری ضرور اصلاح فرمائیں اور اگر اس سے متعلقہ کچھ سمجھ نہ پائیں تو بھی کومنٹس کر کے پوچھ سکتے ہیں ۔

شکریہ


Discover more from Shami Voice

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Leave a Reply