نظم ” دل من مسافر من”

آج کی اس پوسٹ میں ہم نظم ” دل من مسافر من” کے تمام اشعار پڑھیں گے ۔ اس نظم کے شاعر فیض احمد فیض ہیں ۔ اس سے اگلی پوسٹ میں ہم اس نظم کا خلاصہ ، مرکزی خیال اور فکری اور فنی جائزہ پیش کریں گے ان شاءاللہ ۔

مرے دل، مرے مسافر
ہوا پھر سے حکم صادر

کہ وطن بدر ہوں ہم تم
دیں گلی گلی صدائیں

کریں رخ نگر نگر، کا
کہ سراغ کوئی پائیں

کسی یار نامہ بر کا
ہر اک اجنبی سے پوچھیں

جو پتا تھا اپنے گھر کا
سر کوئے ناشنایاں

ہمیں دن سے رات کرنا
کبھی اس سے بات کرنا

کبھی اس سے بات کرنا
تمہیں کیا کہوں کہ کیا ہے

شب غم بری بلا ہے
ہمیں یہ بھی تھا غنیمت

جو کوئی شمار ہوتا
ہمیں کیا برا تھا مرنا

اگر ایک بار ہوتا!


Discover more from Shami Voice

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Leave a Reply