نظم جواب شکوہ کا مرکزی خیال
مرکزی خیال کیا ہوتا : وہ خاص معنی جسے ادبی اظہار کا روپ دینا، فن کار کا مقصد ہوتا ہے، اس کے لئے ادب پارے کو ایک دائرہ فرض کیا جاتا ہے اور مقصد کو مرکز قرار دیا جاتا ہے ۔
مرکزی خیال کا مطلب کسی بھی نظم یا نثر پارے کا بنیادی تصور ہے یعنی شاعر یا ادیب جس تصور کو بنیاد بنا کر نظم یا نثر پارہ لکھتا ہے اس تصور کو مرکز خیال کہتے ہیں ۔ مرکزی خیال مختصر اور جامع ہوتا ہے ۔
نظم جواب شکوہ کا مرکزی خیال : مسلمانوں کے زوال کا سبب ان کی اسلامی تعلیمات سے دوری اور آرام طلبی و عیش کوشی ہے ۔ وہ قرانی تعلیمات کو بھلا کر کفر الحاد کی جانب مائل ہیں اگر وہ پھر سے ترقی کرنا چاہتے ہیں تو انہیں گروہ بندیوں سے نکل کر ایک امت بننا ہوگا اور خاتم الانبیاء حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی تعلیمات پر عمل پیرا ہونا ہوگا ۔
نوٹ : امید ہے کہ آپ نظم جواب شکوہ کے مرکزی خیال فیڈرل بورڈ کے جماعت گیارھویں اردو پیپر پیٹرن کے بارے میں تفصیل سے پڑھ چکے ہوں گے ۔ اگر اس پوسٹ میں آپ کو کوئی غلطی نظر آئے یا اس کو مزید بہتر کیسے کیا جائے تو کومنٹس میں ہماری ضرور اصلاح فرمائیں اور اگر اس سے متعلقہ کچھ سمجھ نہ پائیں تو بھی کومنٹس کر کے پوچھ سکتے ہیں ۔
Discover more from Shami Voice
Subscribe to get the latest posts sent to your email.