نظم جواب شکوہ کا خلاصہ

نظم جواب شکوہ کا خلاصہ

خلاصہ کیا ہوتا ؟

 خلاصہ کا لغوی مطلب اختصار ، ، لُبِ لُباب ، ماحصل ، اصل مطلب وغیرہ ۔

اصطلاحی طور پر خلاصہ کسی تحقیقی مضمون، مقالہ ، جائزہ، کانفرنس کی کارروائی ، یا کسی خاص موضوع کا گہرائی سے تجزیہ کا ایک مختصر خلاصہ ہوتا ہے ۔

نظم جواب شکوہ کا خلاصہ : خلوصِ دل سے نکلی بات میں اثر ہوتا ہے اور اس کی رسائی آسمان تک ہوتی ہے ۔ میرے نالہ و بے باک نے آسمان کو ہلا ڈالا ۔ چاند ، ستارے ، کہکشائیں اور فرشتے اس باز گشت پر تبصرہ کرنے لگے ۔ صرف رضوان نے مجھے پہچانا ۔ فرشتے اس بے باک شکوے کو شوخی اور گستاخی کہنے لگے ۔ اتنے میں اللہ تعالیٰ کی آواز آئی کہ تمہارا شکوہ بہت دردناک ہے ۔ اس کے ذریعے تم نے بندوں کو خدا سے ہم کلام کر دیا ۔ ہم مہربانیوں اور ان عنایات کے لیے تیار ہیں لیکن تم میں کوئی اس کا طلبگار اور اہل ہی نہیں ہے ۔ تم کفر و الحاد کی جانب مائل ہو اور مغربی تہذیب سے متاثر ہو رہے ہو۔ یہ درست ہے کہ تمہارے آباؤ اجداد نے دین کے لیے قربانیاں دیں لیکن تم نے کیا کیا ؟ تم تو ہاتھ پر ہاتھ دھرے کسی غیبی مدد کے منتظر ہو ۔ عدل ازل سے خالق کائنات کا دستور ہے ۔ کفار اسلامی اصولوں کو اپنا کر دنیاوی نعمتوں کے مستحق ٹھہرے جبکہ تم نے دین کو چھوڑ دیا۔ ایران کے مٹنے سے اسلام اور مسلمان ختم نہیں ہو جائیں گے ۔ تاتاریوں کی یورش سے عیاں ہے کہ کعبے کو صنم خانے سے بھی پاسباں مل جاتے ہیں ۔ نسلی اور وطنی گروہ بندیوں سے نکل کر ایک قوم اور ملت بن کر دنیا کو خاتم الانبیاء محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے نام کی برکت سے روشن کر دو ۔ تم آرام طلب اور عیش کوش ہو ۔ حیدری فقر اور عثمانی سخاوت سے محروم ہو ۔ تمہیں اپنے آبا سے کیا نسبت ہو سکتی ہے ۔ قران کو پس پشت ڈالنے کی وجہ سے آج تم ذلیل و خوار ہو ۔ عقل اور جذبہ عشق کی قوت سے باطل کا مقابلہ کر ۔ تیری خلافت ساری دنیا کے لیے ہے ۔ باطل کے خس و خاشاک کے لیے تیری تکبیر آگ کی مانند ہے ۔ خاتم الانبیاء محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی اطاعت و محبت ہی سے تمہیں میری حمایت حاصل ہوگی اور صرف یہ جہان نہیں بلکہ لوح و قلم تمہارے ہو جائیں گے ۔

نوٹ : امید ہے کہ آپ  نظم ” جواب شکوہ” کے خلاصے فیڈرل بورڈ کے جماعت گیارھویں اردو پیپر پیٹرن کے بارے میں تفصیل سے پڑھ چکے ہوں گے ۔ اگر اس پوسٹ میں آپ کو کوئی غلطی نظر آئے یا اس کو مزید بہتر کیسے کیا جائے تو کومنٹس میں ہماری ضرور اصلاح فرمائیں اور اگر اس سے متعلقہ کچھ سمجھ نہ پائیں تو بھی کومنٹس کر کے پوچھ سکتے ہیں ۔


Discover more from Shami Voice

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Leave a Reply