نظم بڑھے چلو کا مرکزی خیال

نظم بڑھے چلو کا مرکزی خیال

آج کی اس پوسٹ میں ہم نظم ” بڑھے چلو ” کا مرکزی خیال پیش کریں گے ۔ اس نظم کے شاعر کا نام اختر شیرانی ہے ۔

مرکزی خیال کیا ہوتا : وہ خاص معنی جسے ادبی اظہار کا روپ دینا، فن کار کا مقصد ہوتا ہے، اس کے لئے ادب پارے کو ایک دائرہ فرض کیا جاتا ہے اور مقصد کو مرکز قرار دیا جاتا ہے ۔

مرکزی خیال کا مطلب کسی بھی نظم یا نثر پارے کا بنیادی تصور ہے یعنی شاعر یا ادیب جس تصور کو بنیاد بنا کر نظم یا نثر پارہ لکھتا ہے اس تصور کو مرکز خیال کہتے ہیں ۔ مرکزی خیال مختصر اور جامع ہوتا ہے ۔

نظم بڑھے چلو کا مرکزی خیال : وطن کی خاطر کسی بھی مشکل سے گھبرانا نہیں ۔ اپنے مقصد کے حصول کے لیے ہر رکاوٹ کو بہادری سے عبور کرتے ہوئے آگے بڑھتے رہنا چاہیے ۔ وطن کے لیے کسی بھی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کرنا چاہیے ۔ وطن کی خاطر جان قربان کرنا سعادت مندی ہے ۔

نوٹ : امید ہے کہ آپ نظم ” بڑھے چلو” کے مرکزی خیال  کے بارے میں تفصیل سے پڑھ چکے ہوں گے ۔ اگر اس پوسٹ میں آپ کو کوئی غلطی نظر آئے یا اس کو مزید بہتر کیسے کیا جائے تو کومنٹس میں ہماری ضرور اصلاح فرمائیں اور اگر اس سے متعلقہ کچھ سمجھ نہ پائیں تو بھی کومنٹس کر کے پوچھ سکتے ہیں


Discover more from Shami Voice

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Leave a Reply