نظم بڑھے چلو کا خلاصہ

نظم بڑھے چلو کا خلاصہ

آج کی اس پوسٹ میں ہم نظم ” بڑھے چلو” کا خلاصہ پیش کریں گے ۔ اس نظم کے شاعر اختر شیرانی ہیں ۔

خلاصہ کیا ہوتا ؟

 خلاصہ کا لغوی مطلب اختصار ، لُبِ لُباب ، ماحصل ، اصل مطلب وغیرہ ۔

اصطلاحی طور پر خلاصہ کسی تحقیقی مضمون، مقالہ ، جائزہ، کانفرنس کی کارروائی ، یا کسی خاص موضوع کا گہرائی سے تجزیہ کا ایک مختصر خلاصہ ہوتا ہے ۔

نظم بڑھے چلو کا خلاصہ : اے وطن کے بہادرو! تمہارے راستے میں صحرا و دریا ، سمندر اور پہاڑ بھی آ جائیں تو بھی تم بڑھے چلو ۔ راستے کتنے ہی دشوار کیوں نہ ہوں تم نے رکنا نہیں ۔ تم تیغ زن اور صف شکن ہو تم بڑھتے رہو تم پر ملک و قوم کو فخر ہے ۔ تم ہی پر وطن کی بقا و سلامتی کا دارومدار ہے ۔ وطن کی ناموس کی خاطر اپنی تلواریں اٹھاؤ اپنی جوانیاں اور زندگیاں وطن پر قربان کر دو ۔ سپاہیانہ زندگی خوش نصیبی ہے اگر زندہ رہے تو قوم کا فخر بنو گے ۔ اگر مر گئے تو شہید کہلاؤ گے ۔ وطن کے دفاع کے لیے سروں سے کفن باندھ کے چلو ۔ اے تیغ زن بہادرو ! اگے بڑھو اور دشمن کی صفوں کو چیر ڈالو ۔

نوٹ : امید ہے کہ آپ نظم ” بڑھے چلو” کے خلاصے  کے بارے میں تفصیل سے پڑھ چکے ہوں گے ۔ اگر اس پوسٹ میں آپ کو کوئی غلطی نظر آئے یا اس کو مزید بہتر کیسے کیا جائے تو کومنٹس میں ہماری ضرور اصلاح فرمائیں اور اگر اس سے متعلقہ کچھ سمجھ نہ پائیں تو بھی کومنٹس کر کے پوچھ سکتے ہیں


Discover more from Shami Voice

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Leave a Reply