آج کی اس پوسٹ میں ہم میر تقی میر کی سوانح حیات ، فکر و ، شاعری اور تصانیف پر مختصر سوالات لکھیں گے ۔
سوال نمبر 1 : میر تقی میر کب پیدا ہوئے؟
جواب : میر تقی میر 28 مئی 1723ء کو پیدا ہوئے ۔
سوال نمبر 2 : میر تقی میر کہاں پیدا ہوئے ؟
جواب : میر تقی میر ہندوستان کے شہر آگرہ میں پیدا ہوئے ۔
سوال نمبر 3 : میر تقی میر کا اصل نام کیا تھا ؟
جواب : میر تقی میر کا اصل نام میر محمد تقی تھا ۔
سوال نمبر 4 : میر تقی میر کا تخلص کیا تھا ؟
جواب : میر تقی میر کا تخلص میر تھا ۔
سوال نمبر 5 : میر تقی میر کے والد کا کیا نام تھا ؟
جواب : میر تقی میر کے والد کا نام محمد تقی تھا ۔
سوال نمبر 6 : میر تقی میر نے کس زبان میں شاعری کی ؟
جواب : میر تقی میر نے اردو اور فارسی میں شاعری کی ۔
سوال نمبر 7 : میر تقی میر کی وجہ شہرت کیا ہے ؟
جواب : اگرچہ میر تقی میر نے دیگر اصناف ادب میں بھی طبع آزمائی کی لیکن ان کی وجہ شہرت غزل گوئی ہے ۔
سوال نمبر 8 : میر تقی میر نے کن کن موضوعات میں طبع آزمائی کی ؟
جواب : میر تقی میر نے غزل ، قصیدہ ، مثنوی ، رباعی ، مسدس اور مخمس سمیت مختلف اصناف میں شاعری کی ۔
سوال نمبر 9 : میر تقی میر کی شاعری کی نمایاں خصوصیات کیا ہیں ؟
جواب : میر تقی میر کی شاعری کی نمایاں خصوصیات مندرجہ ذیل ہیں : سادگی ، سلاست ، بے تکلفی ، ترنم اور سہل ممتنع وغیرہ ۔
سوال نمبر 10 : میر تقی میر کی نثری تصانیف کا نام بتائیں ۔
جواب : میر تقی میر نے نثر میں نکات الشعرا ، ذکر میر اور فیض میر جیسی تصانیف قلم بند کی ہیں ۔
سوال نمبر 11 : میر تقی میر کی شعری تصانیف کون کون سی ہیں ؟
جواب : میر تقی میر کی شعری تصانیف مندرجہ ذیل ہیں :
گلزار میر ( غزلوں کا مجموعہ)
نغمہ میر (غزلوں کا مجموعہ)
آب خامہ ( غزلوں کا مجموعہ)
اور اس کے علاوہ مخمسات مثنویاں ، رباعیات اور قطعات وغیرہ بھی شامل ہیں ۔
سوال نمبر 12 : میر تقی میر نے اردو کے کتنے دیوان مرتب کیے ؟
جواب : میر تقی میر نے اردو کے چھ دیوان مرتب کیے ۔
سوال نمبر 13 : کیا میر تقی میر کوئی فارسی دیوان بھی مرتب کیا ؟
جواب : جی ہاں ، میر تقی میر نے ایک فارسی دیوان بھی جمع کیا ہے ۔
سوال نمبر 14 : میر تقی میر کو کس مشہور نام سے بھی جانا جاتا ہے ؟
جواب : میر تقی میر کو ” خدائے سخن ” کے نام سے بھی جانا جاتا ہے ۔
سوال نمبر 15 : : میر تقی میر کو بابائے اردو مولوی عبدالحق نے کیسے خراج تحسین پیش کیا ؟
جواب : بابائے اردو مولوی عبدالحق نے میر تقی میر کو ” سرتاج شعرائے اردو ” کہہ کر خراج تحسین پیش کیا ہے ۔
سوال نمبر 16 : میر تقی میر کو غالب نے کیسے خراج تحسین پیش کیا ؟
جواب : میر تقی میر کو غالب نے اپنے مشہور شعر میں یوں خراج تحسین پیش کیا ہے :
ریختہ کے تمہیں استاد نہیں ہو غالب
کہتے ہیں ، اگلے زمانے میں کوئی میر بھی تھا
سوال نمبر 17 : میر نے اپنی شاعری میں کون کون سے صوفیانہ موضوعات کو استعمال کیا ؟
جواب : میر تقی میر نے اپنی شاعری میں مندرجہ ذیل صوفیانہ موضوعات کو استعمال کیا :
دنیا کی بے ثباتی ، درویشی قناعت اور دیگر صوفیانہ موضوعات کو بڑی خوبصورتی سے اپنی شاعری کا حصہ بنایا ہے ۔
سوال نمبر 18 : میر تقی میر نے اپنے کس شعر میں شاعرانہ تعلی سے کام لیا ہے ؟
جواب : میر تقی میر کا یہ شعر شاعرانہ تعلی کی مثال ہے ۔
سارے عالم پر ہوں میں چھایا ہوا
مستند ہے میرا فرمایا ہوا
سوال نمبر 19 : میر تقی میر نے کب وفات پائی ؟
جواب : میر تقی میر نے 21 / 22 ستمبر 1810 کو وفات پائی ۔
سوال نمبر 20 : میر تقی میر کو کہاں دفن کیا گیا ؟
جواب : میر تقی میر دلی اور آگرہ کے بعد لکھنو کے نواب آصف الدولہ کی دعوت پر 1782ء میں لکھنو آئے ۔ اردو شاعری کا یہ آفتاب لکھنو میں بروز جمعہ 21ستمبر 1810 ء کو عدم کی بے کراں وادیوں میں اوجھل ہو گیا ۔ بعض روایات کے مطابق میر تقی میرؔ کے جسد خاکی کو اکھاڑہ بھیم لکھنو کے ایک گوشے میں دفن کیا گیا ۔
اب کہاں لوگ اس طبیعت کے
نوٹ : امید ہے کہ آپ میر تقی میر کی شاعری اور فکر و فن کے بارے میں جان چکے ہوں گے ۔ اگر اس پوسٹ میں آپ کو کوئی غلطی نظر آئے یا اس کو مزید بہتر کیسے کیا جائے تو کومنٹس میں ہماری ضرور اصلاح فرمائیں اور اگر اس سے متعلقہ کچھ سمجھ نہ پائیں تو بھی کومنٹس کر کے پوچھ سکتے ہیں ۔
شکریہ
Discover more from Shami Voice
Subscribe to get the latest posts sent to your email.