مستزاد نظم کی تعریف اور اقسام بیان کریں

آج کی اس پوسٹ میں ہم مستزاد نظم کی تعریف اور مثالوں کے ساتھ ساتھ اس کی اقسام پر بھی بحث کریں گے ۔

سوال: مستزاد نظم کون سی ہوتی مثالوں سے واضح کریں ۔

مستزاد کا لغوی مطلب ہے زیادہ کرنا یا اِضافہ کرنا ۔ اصطلاحی لحاظ میں مستزاد اس نظم کو کہتے ہیں جس کے ہر مصرعے کے بعد ایک موزوں فقرہ بڑھا دیا جائے ۔ جو فقرہ بڑھایا جاتا ہے ا س کے لیے شرط یہ ہے کہ وہ جس مصرع پر بڑھایا جائے اسی کے وزن میں ہو۔

مستزاد نظم: مستزاد (شاعری) وہ مربع نظم جس کے ہر مصرعے یا شعر کے آخر میں ایک ایسا ٹکڑا لگا ہو جو اسی مصرعے کے رکن اول اور رکن آخر کے برابر ہو مستزاد نظم کہلاتی ہے ۔ مثلآ

میں عاشق مجھے غم کھانے سے انکار نہیں

کہ ہے غم میری غذا

تو ہے معشوق تجھے غم سے سروکار نہیں

کھائے غم تیری بلا

اس نظم کے لیے کوئی بحر مخصوص نہیں عام طور پر جس بحر میں اشعار  ہوں اسی بحر سے متصل فقروں کا اِضافہ کیا جاتا ہے ۔  لیکن یہ کوئی حتمی اصول نہیں اس سے انحراف بھی کیا جا سکتا ہے ۔

مستزاد نظم کی اقسام:

مستزاد نظم نظم کی دو اقسام ہیں :

 1 ۔ اگر بڑھایا گیا فقرہ مصرع سے تعلق نہ رکھتا ہو تو اسے مستزاد عارض کہتے ہیں۔

2 ۔ اگر فقرہ مصرع سے مربوط ہو تو اسے مستزاد الزام کہتے ہیں۔


Discover more from Shami Voice

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Leave a Reply