آج کی اس پوسٹ میں ہم جماعت گیارہویں ، فیڈرل بورڈ کی نظم ” حمد ” کا مرکزی خیال پڑھیں گے ۔
مرکزی خیال کیا ہوتا : وہ خاص معنی جسے ادبی اظہار کا روپ دینا، فن کار کا مقصد ہوتا ہے، اس کے لئے ادب پارے کو ایک دائرہ فرض کیا جاتا ہے اور مقصد کو مرکز قرار دیا جاتا ہے ۔
مرکزی خیال کا مطلب کسی بھی نظم یا نثر پارے کا بنیادی تصور ہے یعنی شاعر یا ادیب جس تصور کو بنیاد بنا کر نظم یا نثر پارہ لکھتا ہے اس تصور کو مرکز خیال کہتے ہیں ۔ مرکزی خیال مختصر اور جامع ہوتا ہے ۔
نظم حمد کا مرکزی خیال: اس کائنات کا نظم و نسق خدا کے قبضہ قدرت میں ہے ۔ کائنات میں اس کی قدرت کے کرشمے جگہ جگہ بکھرے ہوئے ہیں ۔ ہر دل میں اس کی چاہت جلوہ فرما ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے ۔
نوٹ : امید ہے کہ آپ مرکزی خیال کے بارے میں اور نظم حمد کے مرکزی خیال کے بارے میں تفصیل سے پڑھ چکے ہوں گے ۔ اگر اس پوسٹ میں آپ کو کوئی غلطی نظر آئے یا اس کو مزید بہتر کیسے کیا جائے تو کومنٹس میں ہماری ضرور اصلاح فرمائیں اور اگر اس سے متعلقہ کچھ سمجھ نہ پائیں تو بھی کومنٹس کر کے پوچھ سکتے ہیں ۔
شکریہ
Discover more from Shami Voice
Subscribe to get the latest posts sent to your email.