مرکب تام اور اس کی اقسام

 آج کی اس پوسٹ میں ہم مرکب تام اور اس کی اقسام کی وضاحت مثالوں سے کریں گے ۔

سوال : مرکب تام سے کیا مراد ہے ؟ اس کی اقسام کی وضاحت مثالوں کی مدد سے کریں ۔

مرکب تام : دو یا دو سے زیادہ بامعنی لفظوں کا ایسا مجموعہ جس سے کہنے والے کا مقصد پورا ہو جائے اور سننے والے کو بھی بات مکمل سمجھ میں آ جائے مرکب تام کہلاتا ہے ۔ مرکب ناقص اس کے برعکس کام کرتا ہے ۔

جیسے : سعید  آیا ، اسلم نیک ہے ، ہم آئے ، وہ چلا گیا ،وہ گیا ہے، طاہر لمبا ہے اور پانی لا دو وغیرہ ۔

مرکب تام کی اقسام  : مرکب تام کی مندرجہ ذیل دو  قسمیں ہیں:- 

1۔ جملہ انشائیہ 

2۔جملہ خبریہ

جملہ انشائیہ:  وہ جملہ جس میں فعل امر ، فعل نہی، سوال ، ندا یا تمنا پائی جائے اسے جملہ انشائیہ کہتے ہیں۔

جیسے : تو سبق پڑھ،  اسلم شرارت نہ کر ،کیا سعید آیا ؟ اے اللہ !رحم کر ،کاش ! میں محنت کرتا ، ناصر ! بات سنو اور  مت کھیلو وغیرہ ۔

جملہ خبریہ:  وہ جملہ جس میں کسی بات کی خبر دی جائے یا اس جملے کے بولنے والے کو سچا یا جھوٹا کہنا ممکن ہو اسے جملہ خبریہ کہتے ہیں ۔

جیسے : اسلم آیا ہے ، میں نے کتاب خریدی ہے  اور تم لاہور سے آرہے ہو وغیرہ ۔

نوٹ : امید ہے کہ آپ مرکب تام اور اس کی اقسام کے بارے میں جان چکے ہوں گے ۔ اگر اس پوسٹ میں آپ کو کوئی غلطی نظر آئے یا اس کو مزید بہتر کیسے کیا جائے تو کومنٹس میں ہماری ضرور اصلاح فرمائیں اور اگر اس سے متعلقہ کچھ سمجھ نہ پائیں تو بھی کومنٹس کر کے پوچھ سکتے ہیں ۔

 شکریہ


Discover more from Shami Voice

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Leave a Reply