مراعاۃ النظیر

کلام میں شاعر جب ایک چیز کا ذکر کرے اور پھر اُس چیز کی مناسبت سے اور چیزوں کا ذکر اگلے مصرعے میں کرے جن میں کوئی تضاد نہ ہو اسے صنعتِ مراعات النظیر کہتے ہیں ۔

مثلاً

ہوا مرا ریشہ امید وہ نخل سر سبز

جس کی ہر شاخ میں ہو پھول ، ہر ایک پھول میں پھل


پتا پتا ، بوٹا بوٹا ، حال ہمارا جانے ہے

جانے نہ جانے گل ہی نہ جانے باغ تو سارا جانے ہے

اس تعریف کی مزید وضاحت آپ اس ویڈیو میں دیکھیں


Discover more from Shami Voice

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Leave a Reply