مثنوی کی تعریف ، وضاحت اور مثال
مثنوی: مثنوی عربی لفظ” مثنیٰ ” سے ماخوذ ہے جس کے معنی ہیں ” دو ” ۔ اصطلاح میں مثنوی ایسی نظم کو کہتے ہیں جس کے ہر شعر کا قافیہ الگ ہو اور ہر شعر کے دونوں مصرعے ہم قافیہ ہوں۔ مثنوی عموماً طویل نظم ہوتی ہے ۔ اس میں منظوم انداز میں کوئی داستان ، قصہ یا کہانی بیان کی جاتی ہے۔ مثنوی چھوٹی اور آسان بحروں میں لکھی جاتی ہے۔
مثلآ
روش کی صفائی پہ بے اختیار
گل اشرفی نے کیا زر نثار
کہیں نرگس و گل ، کہیں یاسمن
چمن آتش گل سے دہکا ہوا
ہوا کے سبب باغ مہکا ہوا
(میر حسن )
Discover more from Shami Voice
Subscribe to get the latest posts sent to your email.