آج کی اس پوسٹ میں ہم فعل ، متعلق فعل اور فاعل و مفعول کی مناسبت سے کیسے تبدیلی آتی ، کے بارے میں تفصیل سے پڑھیں گے ۔
سوال: متعلق فعل سے کیا مراد ہے ؟ متعلق فعل ، فعل ، فاعل اور مفعول کی مناسبت سے کیسے بدلتا ہے ؟ مثالوں کی مدد سے وضاحت کریں ۔
فعل کی تعریف : وہ کلمہ جس کے معانی میں کسی کام کا کرنا یا ہونا پایا جائے اور جس میں تینوں زمانوں ماضی، حال، مستقبل میں سے کوئی ایک زمانہ موجود ہو۔ فعل اُس کلمہ کو کہتے ہیں جس میں کسی کام کا کرنا، ہونا یا سہنا زمانے کے لحاظ سے پایا جائے۔ ایسا کلمہ (لفظ) جو کسی کام کا کرنا، ہونا یا سہنا زمانے کے لحاظ سے ظاہر کرے فعل کہلاتا ہے ۔
متعلق فعل : جملہ اسمیہ اور جملہ فعلیہ میں بعض لفاظ ایسے ہوتے ہیں جن کا تعلق خبر اور فعل سے ہوتا ہے ۔ لہذا وہ تمام الفاظ جو فعل کے معنوں کی وضاحت کریں متعلق فعل کہلاتے ہیں ۔
ایک اور تعریف ملاحظہ ہو :
وہ حروف جو فعل کے واقع ہونے کا طریقہ ظاہر کریں متعلق فعل کہلاتے ہیں ۔ وہ حروف جو جگہ ،وقت ، خاصیت یا عدد کے تعلق کو ظاہر کریں یا کسی خاصیت کو محدود کریں متعلق فعل کہلاتے ہیں ۔
مثلاً احمد صبح سویرے جاگا ۔ جاگنا فعل ہے جو احمد سے متعلق ہے اور اسے تبدیل کرنے کے لیے فعل میں مناسب تبدیلیاں کی جاتی ہیں ۔
مثلاً
1 ۔ فعل کے ساتھ تبدیلی:
احمد جاگا ، احمد جاگتا ہے اور احمد جاگ گیا وغیرہ ۔
2 ۔ فاعل کے ساتھ تبدیلی :
وہ آہستگی سے جاگا اور وہ شائستگی سے جاگا وغیرہ ۔
3 ۔ مفعول کے ساتھ تبدیلی:
اس نے میری دعوت دلی طور پر قبول کر لی اور س نے دلچسپی سے میری بات سنی وغیرہ ۔
نوٹ : امید ہے کہ آپ فعل ، متعلق فعل اور فعل کی تبدیلی کے اصول و ضوابط جان چکے ہوں گے ۔ اگر اس پوسٹ میں آپ کو کوئی غلطی نظر آئے یا اس کو مزید بہتر کیسے کیا جائے تو کومنٹس میں ہماری ضرور اصلاح فرمائیں اور اگر اس سے متعلقہ کچھ سمجھ نہ پائیں تو بھی کومنٹس کر کے پوچھ سکتے ہیں ۔
شکریہ
Discover more from Shami Voice
Subscribe to get the latest posts sent to your email.