لغت یا تھیسارس سے کیا مراد ہے ؟ تعریف ، ماخذ اور الفاظ کے مختلف معانی بیان کریں ۔
لغت یا تھیسارس:
اردو زبان و ادب کا مطالعہ کرتے ہوئے ہمارے سامنے بہت سے ایسے الفاظ آتے ہیں جو ہمارے لیے غیر مانوس ہوتے ہیں ۔ ہم نہ صرف ان کے معنی اور مطالب سے واقف نہیں ہوتے بلکہ اس بات سے بھی بے خبر ہوتے ہیں کہ ان الفاظ کی اصل کیا ہے اور وہ کہاں سے اور کس زبان سے آئے ہیں اور اردو میں آ کر انہوں نے کیا شکل اختیار کی ہے ؟ اسی طرح ان کے لغوی اور اصطلاحی معنی کیا ہیں اور ان کے استعمال کا طریقہ کیا ہے ؟ یہ سب کچھ جاننے کے لیے ہمیں لغت کا سہارا لینا پڑتا ہے ۔
تھیسارس لفظوں کا ارتقا بیان کرتا ہے ۔ تھیسارس یونانی زبان سے انگریزی میں آیا ہے اور اس کا مطلب ہے ذخیرہ یا خزینہ بعد میں یہ لفظ خزینہ الفاظ کے معنوں میں استعمال ہونے لگا ۔ تھیسارس ہمیں مختلف موضوعات اور تصورات کے بارے میں مناسب لفظوں کی فہرست مہیا کرتا ہے ۔ مثلاً اگر ہم سڑک کے بارے میں جاننے کے خواہش مند ہیں تو تھیسارس ہمیں اس طرح کے الفاظ مہیا کرے گا : گلشن ، باغ ، چمن ، لالہ زار ، گلزار اور چمن زار وغیرہ وغیرہ ۔
درج ذیل الفاظ کے معنی کے انتخاب کے لیے لغت یا تھیسارس کا استعمال کیجئے ۔
رتوں ، مشرق ، جانب ، بشر ، مہر اور سیاہ وغیرہ ۔
الفاظ کے مختلف معنی :
1 ۔ لغوی معنی: کسی لفظ کے لغوی معنی سے مراد وہ معنی ہوتے ہیں جو اس کے مزاج اور مادے کی نسبت سے لغت میں ملتے ہیں ۔ ان الفاظ کے معنی لغت میں سب سے پہلے لکھے جاتے ہیں ۔ مثلاً “چال ” کے لغوی معنی رفتار ، حرکت اور طرز رفتار کے ہیں ۔
2 ۔ مجازی معنی: لغت میں لغوی معنی کے علاوہ کسی لفظ کے مجازی معنی بھی ملتے ہیں ۔ ان کو لغوی معنوں کے بعد درج کیا جاتا ہے ۔ مثلاً “چال ” کے مجازی معنی روش اور رویہ کے ہیں ۔
3 ۔ اصطلاحی معنی : کچھ الفاظ ایسے ہوتے ہیں جن کے لغوی اور مجازی معنوں کے ساتھ ساتھ دیگر مفاہم میں اصطلاحی معنی بھی ہوتے ہیں ۔ مثلاً ” چال ” کے اصطلاحی معنی دھوکہ اور فریب دینا کے ہیں ۔ اسی طرح اصطلاحاً شطرنج کے ایک مہرے کو ایک گھر سے دوسرے گھر میں لے جانے کو بھی چال کہتے ہیں ۔
4 ۔ کنایاتی معنی : کنایہ کے لغوی معنی پوشیدہ یا چھپی ہوئی بات کے ہیں ۔ الفاظ کو حقیقی کی بجائے مجازی معنوں میں اس طرح استعمال کرنا کہ اس سے حقیقی معنی بھی مراد لیے جا سکیں ۔ اس بیان کو کنایاتی بیان کہا جاتا ہے ۔ مثلاً اسے کالے نے کاٹا اس سے مراد یہ ہے کہ اسے سانپ نے کاٹا ہے ۔
نوٹ : امید ہے کہ آپ لغت اور تھیسارس کے بارے میں جان چکے ہوں گے ۔ اگر اس پوسٹ میں آپ کو کوئی غلطی نظر آئے یا اس کو مزید بہتر کیسے کیا جائے تو کومنٹس میں ہماری ضرور اصلاح فرمائیں اور اگر اس سے متعلقہ کچھ سمجھ نہ پائیں تو بھی کومنٹس کر کے پوچھ سکتے ہیں ۔
شکریہ
Discover more from Shami Voice
Subscribe to get the latest posts sent to your email.