غزل

غزل سے کیا مراد ہے ؟ تعریف ، وضاحت اور مثالیں

غزل : غزل عربی زبان کا لفظ ہے جس کے لغوی معنی چرخے پر سوت کاتنا، رسی بٹنا ، عورتوں سے باتیں کرنا، عورتوں کی باتیں کرنا، عشق و محبت کی باتیں کرنا اور شکار کے وقت ہرن کے منہ سے نکلنے والی درد بھری آواز وغیرہ ہیں۔  اصطلاح میں ایسی صنف سخن جس کا ہر شعر ایک جداگانہ حیثیت رکھتا ہو ، مکمل اکائی ہو اور الگ مفہوم رکھتا ہو ۔

وضاحت: غزل میں عموماً حسن و جمال اور عشق و محبت کا مضمون ہوتا ہے۔ عشق مجازی بھی ہو سکتا ہے اور حقیقی بھی ۔ مولانا الطاف حسین حالی کہتے ہیں محبت کا دائرہ بہت وسیع ہے انسان کو اپنے ملک و قوم ، والدین، دوست احباب اور سب سے بڑھ کر اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے محبت ہوتی ہے۔ اس لیے اسے صرف عورت کی ذات تک محدود کرنا درست نہیں ۔جدید غزل میں زمانے کے مسائل بھی غزل کے موضوعات میں در آئے ہیں ۔

مثال نمبر 1 :

دل ناداں تجھے ہوا کیا ہے ؟

  آخر اس درد کی دوا کیا ہے؟ 

ہم ہیں مشتاق اور وہ بیزار

یا الہی یہ ماجرہ کیا ہے؟

( مرزا اسد اللہ خان غالب )

مثال نمبر 2:

آدمی آدمی سے ملتا ہے

دل مگر کم کسی سے ملتا ہے

بھول جاتا ہوں میں ستم اس کے

وہ کچھ اس سادگی سے ملتا ہے

(جگر مراد آبادی )


Discover more from Shami Voice

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Leave a Reply