آج کی اس پوسٹ میں ہم مشہور ناول نگار ” عمیرہ احمد” کے حالات زندگی ، ان کے ایک اہم ناول ” نمل” کا تعارف اور اہم کرداروں کا احاطہ کرنے کی کوشش کریں گے ۔
عمیرہ احمد کا مختصر تعارف : عمیرہ احمد اردو ادب کی مشہور و معروف ناول نگار اور ڈراما نگار ہیں۔ ان کا شمار پاکستان کے مقبول ترین ادیبوں میں ہوتا ہے۔
پیدائش: عمیرہ احمد 10 دسمبر 1976 کو سیالکوٹ، پاکستان میں پیدا ہوئیں۔
ابتدائی تعلیم : انہوں نے انگلش لٹریچر میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی اور کچھ عرصہ درس و تدریس سے وابستہ رہیں۔
ادبی زندگی:
عمیرہ احمد نے اپنے ادبی سفر کا آغاز 1998 میں کہانی لکھنے سے کیا۔
ان کی ابتدائی تحریریں خواتین کے مشہور ڈائجسٹوں میں شائع ہوئیں اور جلد ہی قارئین میں مقبول ہو گئیں۔
عمیرہ احمد کے مشہور ناول:
ان کے مشہور ناولوں میں پیر کامل، نمل، مردابِ عشق، امربیل، مصحف، اور لاحاصل شامل ہیں۔
ڈراما نگاری :
ان کے کئی ناول ڈراموں میں بھی ڈھالے گئے، جیسے میرے پاس تم ہو، زرخا، اور دوراہا۔
ادبی خصوصیات :
عمیرہ احمد کی تحریریں عموماً مذہبی، روحانی اور معاشرتی مسائل پر مبنی ہوتی ہیں۔
ان کے ناولوں میں اسلامی تعلیمات اور زندگی کے حقیقی مسائل کی عکاسی نمایاں نظر آتی ہے۔
حاصلِ زندگی:
عمیرہ احمد نے اردو ادب کو بے شمار شاہکار تحریریں دی ہیں اور وہ آج بھی اپنی منفرد سوچ اور دلکش اندازِ بیان کی وجہ سے قار
ئین کے دلوں پر راج کر رہی ہیں۔
ناول نمل کی کردار نگاری:
عمیرہ احمد کے ناول “نمل” میں کئی اہم کردار ہیں جو کہانی کو آگے بڑھاتے ہیں اور اپنے عمل و رویے کے ذریعے مختلف موضوعات کو اجاگر کرتے ہیں۔ ان کرداروں کی تفصیل درج ذیل ہے:
1. فاروق ابراہیم:
کردار: کہانی کا مرکزی کردار، جو ذہین، طاقتور اور چالاک انسان ہے۔
پس منظر: فاروق پر اپنے بھائی وزیر کے قتل کا الزام ہے۔ یہ الزام کہانی کے تنازعے کا مرکز بنتا ہے۔
شخصیت:
ایک پیچیدہ شخصیت جو بظاہر مضبوط اور سنگدل نظر آتی ہے لیکن اندر سے محبت کرنے والا اور حساس ہے۔
فاروق اپنی بہن زبیدہ اور بھتیجی ہانیا سے گہری محبت کرتا ہے اور ان کی خوشیوں کے لیے ہر قربانی دینے کو تیار ہے۔
فلسفہ: فاروق کا کردار انصاف اور انتقام کے درمیان الجھن کو نمایاں کرتا ہے۔
2. زیان سکھیرا:
کردار: کہانی کا دوسرا اہم کردار، جو ایک کامیاب وکیل ہے۔
شخصیت:
خود غرض، دنیاوی، اور طاقت کا بھوکا انسان جو اپنے مفادات کے لیے ہر حد پار کر سکتا ہے۔
زیان کا کردار بتدریج بدلتا ہے، اور وہ اپنی غلطیوں کا اعتراف کرتا ہے۔
رول: زیان فاروق کے خلاف کیس لڑتا ہے اور کہانی میں کئی اہم موڑ لاتا ہے۔
پیغام: زیان کا کردار یہ دکھاتا ہے کہ انسان کے اعمال اسے کہاں تک لے جا سکتے ہیں اور سچائی کی تلاش آخر کار سکون کا سبب بنتی ہے۔
3. ہانیا:
کردار: فاروق ابراہیم کی بھتیجی اور کہانی کی مرکزی خاتون کردار۔
شخصیت:
ایک مظلوم مگر مضبوط اور ذہین لڑکی جو اپنے چچا کی بے گناہی ثابت کرنے کے لیے اپنی پوری کوشش کرتی ہے۔
ہانیا کے کردار میں صبر، ایمان اور قربانی کی جھلک واضح ہے۔
رول: ہانیا کا کردار انصاف کی جستجو اور خاندان کے ساتھ محبت کو اجاگر کرتا ہے۔
4. سعد رومی:
کردار: ہانیا کا کزن اور کہانی کا مثبت کردار۔
شخصیت:
ایک نیک، مخلص اور دیندار نوجوان جس کی زندگی قرآن و سنت کے اصولوں پر مبنی ہے۔
سعد ہمیشہ ہانیا اور فاروق کی مدد کرتا ہے اور ان کے لیے ڈھال بن کر کھڑا رہتا ہے۔
رول: سعد رومی کا کردار نیکی اور ایمان کی قوت کو نمایاں کرتا ہے۔
5. زبیدہ ابراہیم:
کردار: فاروق ابراہیم کی بہن اور ہانیا کی ماں۔
شخصیت:
ایک مضبوط خاتون جو اپنے بچوں کے لیے ہر مشکل کا سامنا کرتی ہے۔
زبیدہ کا کردار خاندانی رشتوں اور قربانی کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔
6. وزیر:
کردار: فاروق ابراہیم کا بھائی جس کا قتل کہانی کا آغاز کرتا ہے۔
رول: وزیر کا کردار کہانی میں ایک پس پردہ محرک کے طور پر موجود ہے، جس کے قتل کا الزام فاروق پر لگتا ہے۔
7. جج جلال:
کردار: زیان سکھیرا کے والد، ایک دیانتدار اور اصول پسند جج۔
شخصیت:
جج جلال کا کردار انصاف کی اہمیت اور سچائی کے ساتھ کھڑے رہنے کی مثال پیش کرتا ہے۔
ان کا کردار زیان کی زندگی پر گہرا اثر ڈالتا ہے۔
ثانوی کردار:
1. شیبہ: فاروق کی بھتیجی، جو کہانی میں ثانوی لیکن اہم کردار ادا کرتی ہے۔
2. فرخندہ: زیان کی والدہ، جن کا کردار زیان کے نفسیاتی مسائل اور اس کی شخصیت کی تشکیل میں اہم ہے۔
Discover more from Shami Voice
Subscribe to get the latest posts sent to your email.