صنعت حسن تعلیل

حسن تعلیل : حسن تعلیل کے لغوی معنی علت یا توجہی پیش کرنے کے ہیں ۔ کسی واقعہ کی ایسی علت یا وجہ بیان کرنا جو حقیقت میں تو نہ ہو لیکن دل کو بھلی معلوم ہو  حسن تعلیل کہلاتا ہے۔  شاعر محض شاعرانہ تخیل کی بنا پر اس خوبصورتی سے اسے بیان کرتا ہے کہ طبیعت خوش ہو جاتی ہے اور بے ساختہ اسے ماننے کو دل چاہتا ہے۔ 

مثلآ

پیاسی جو تھی سپاہ خدا تین رات کی

ساحل سے سر ٹپکتی تھیں موجیں فرات کی

میر انیس

وضاحت: دریا کی موجیں عموماً پانی کے بہاؤ کی وجہ سے ساحل سے بار بار ٹکراتی ہیں لیکن شاعر نے حسن تعلیل سے کام لے کر خیال پیش کیا ہے کہ دریائے فرات کی موجیں کربلا کی تین رات کی پیاسی سپاہ کو پانی نہ پلا سکنے کی وجہ سے اپنا سر ساحل سے ٹپکتی ہیں۔ 

ایک اور مثال ملاحظہ ہو  ۔

حسن قمر کا ہو گیا عقدہ میرے دل پر  عیاں

ملتا رہا ہوگا وہ رخ پر خاک پائے مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم

وضاحت: چاند سورج کی روشنی منعکس  کرنے کی وجہ سے روشن ہے لیکن شاعر نے خیال پیش کیا ہے کہ چاند نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے پاؤں کی خاک چہرے پر ملنے کی وجہ سے روشن ہے ۔

حسن تعلیل کی مزید وضاحت کے لیے یہ ویڈیو ملاحظہ فرمائیں ۔


Discover more from Shami Voice

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Leave a Reply