صنعت تجنیس سے کیا مراد ہے ؟ صنعت تجنیس کی تعریف کریں ۔ اس کی اقسام بیان کریں اور مثالیں دیں ۔
صنعت تجنیس : تجنیس کے لغوی معنی ایک ہی جنس یا نوع کے ہیں۔ اس سے مراد کلام میں دو ایسے الفاظ استعمال کرنا جو تلفظ یا املا دونوں میں مشابہت رکھتے ہیں اور معنی میں مختلف ہوں ۔ اس کی دو اقسام ہیں:
1۔ تجنیس تام
2۔ تجنیس محرف
1۔ تجنیس تام : جب دو لفظ حروف کی تعداد ، ترتیب اور اعراب کے لحاظ سے بالکل یکساں ہوں اور معنی مختلف رکھتے ہوں تو اسے تجنیس تام کہتے ہیں۔ مثلآ چمن میں کسی نے الٰہی نگاہ ڈالی آج
جو کھلکھلاتی ہے گل کی ہر ایک ڈالی آج
اس شعر میں ڈالی کے دو معنی لیے گئے ہیں۔ پہلا ڈالی ڈالنا سے ماضی اور دوسرا ڈالی بمنی شاخ۔
سب سہیں گے ہم اگر لاکھ برائی ہوگی
پر کہیں آنکھ لڑائی تو لڑائی ہوگی
اس شعر میں پہلا لڑائی عاشق ہونا اور دوسرا لڑائی بمعنی لڑائی جھگڑا ہے ۔
2۔ تجنیس محرف : کلام میں ایسے الفاظ کا استعمال کرنا جب حرف حرکات و سکنات میں فرق ہو مثلآ
گلے سے لگتے ہی جتنے گلے تھے بھول گئے
وگرنہ یاد تھی ہم کو شکایتیں کیا کیا
اس شعر میں گلے اور گلے علیحدہ علیحدہ معنی دے رہے ہیں۔
ایک اور مثال ملاحظہ فرمائیں ۔
یہ بنا پوچھا کسی صیاد نے
کون رہا کون رہا ہو گیا
اس شعر میں پہلے” رہا “کے معنی رہنے کے ہیں اور دوسرے “رہا “کے معنی رہائی کے ہیں ۔
Discover more from Shami Voice
Subscribe to get the latest posts sent to your email.