صنعت ایہام

صنعت ایہام: ایہام کے لغوی معنی وہم میں ڈالنا کے ہیں۔  صنعت ایہام کو ” توریہ “بھی کہتے ہیں ۔ اس سے مراد یہ ہے کہ کلام میں کوئی ایسا لفظ لایا جائے جس سے سننے والا تھوڑی دیر کے لیے وہم میں پڑ جائے ۔ ایسے لفظ کے لیے عموماً دو معنی استعمال ہوتے ہیں ۔ ایک معنی قریب اور دوسرا بعید سننے والے کا ذہن معنی قریب کی طرف منتقل ہوتا ہے لیکن غور کرنے پر معلوم ہوتا ہے کہ شاعر کی مراد معنی بعید یعنی پوشیدہ سے ہے ۔

شب جو مسجد میں جا پھنسے مومن

رات کاٹی خدا خدا کر کے

مندرجہ بالا شعر میں قریبی معنی یہ ہیں کہ ساری رات خدا کا نام لیتے رہے اور محاورہ کے معنی ہیں بڑی مشکل سے خدا خدا کر کے رات کاٹنا یہ معنی بعید ہے اور شاعر کا مقصد بھی یہی ہے۔


Discover more from Shami Voice

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Leave a Reply