آج کی اس پوسٹ میں ہم ایک صنعت ، صنعت اشتقاق کے بارے میں پڑھیں گے ۔
سوال: صنعت اشتقاق سے کیا مراد ہے ؟ مثالوں سے واضح کریں ۔
صنعت اشتقاق: لغوی مطلب وضع، بناوٹ ، شق پیدا کرنا اور اخذ اخذ کرنا وغیرہ ۔
اصطلاحی لحاظ سے صنعت اشتقاق یعنی شعر میں ایسے لفظ جمع کر دیئے جاتے ہیں جن کا مصدر ایک : ہوتا ہے ۔ مثلاً غالب کا یہ شعر دیکھیے
اصل شہود شاہد و مشہود ایک ہیں
حیراں ہوں پھر مشاہدہ ہے کس حساب میں
ایک اور تعریف دیکھیے ۔ کلام ( شاعری )میں چند الفاظ اس طرح لانا کہ ان لفظوں میں اصل کے حروف ترتیب وار موجود ہوں اور اصل میں جو معنی ہوں ان میں بھی باہم اتّفاق رکھتے ہوں یعنی لفظوں کا اشتقاق ایک ہی ہو ۔
نوٹ : امید ہے کہ آپ صنعت اشتقاق کے بارے میں تفصیل سے پڑھ چکے ہوں گے ۔ اگر اس پوسٹ میں آپ کو کوئی غلطی نظر آئے یا اس کو مزید بہتر کیسے کیا جائے تو کومنٹس میں ہماری ضرور اصلاح فرمائیں اور اگر اس سے متعلقہ کچھ سمجھ نہ پائیں تو بھی کومنٹس کر کے پوچھ سکتے ہیں ۔
شکریہ
Discover more from Shami Voice
Subscribe to get the latest posts sent to your email.