شہر آشوب

شہر آشوب کی تعریف ، مثال اور وضاحت

شہر آشوب : آشوب کے لغوی معنی تباہی ، بربادی یا فتنہ فساد وغیرہ ہیں ۔ شاعری کی اصطلاح میں شہر آشوب اس نظم کو کہتے ہیں جس میں کسی شہر یا ملک کی تباہی و بربادی ، بدحالی ، سیاسی و معاشی مسائل یا بد امنی اور فتنہ انگیزی کا تذکرہ ہو ۔

مثلاً کیا بودو باش پوچھو ہو پورب کے ساکنو

ہم کو غریب جان کے ہنس ہنس پکار کے

دلی جو ایک شہر تھا عالم میں انتخاب

رہتے تھے منتخب ہی جہاں روزگار کے

اس کو فلک نے لوٹ کے برباد کر دیا

ہم رہنے والے ہیں اسی اجڑے دیار کے

( میر تقی میر )


Discover more from Shami Voice

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Leave a Reply