ناصر کاظمی غم کا شاعر

ناصر کاظمی غم کا شاعر ۔ آج کی اس پوسٹ میں ہم ناصر کاظمی کی سوانح حیات ، علمی و فکری رحجانات ، شاعری اور تصانیف پر سوالات تحریر کریں گے ۔

وقت اچھا بھی ائے گا ناصر

غم نہ کر زندگی پڑی ہے ابھی

سوال نمبر 1 : ناصر کاظمی کا مکمل نام کیا ہے ؟

جواب :  ناصر کاظمی کا مکمل نام سید ناصر رضا کاظمی ہے ۔

سوال نمبر 2 : ناصر کاظمی کہاں پیدا ہوئے ؟

جواب :  ناصر کاظمی ہندوستان کے شہر انبالہ میں پیدا ہوئے ۔

  سوال نمبر 3 : ناصر کاظمی کب پیدا ہوئے ؟

جواب :  ناصر کاظمی 8 دسمبر 1925ء کو پیدا ہوئے ۔

سوال نمبر 4 : ناصر کاظمی کے والد کا کیا نام تھا ؟  جواب :  ناصر کاظمی کے والد کا نام سید محمد سلطان کاظمی تھا ۔

سوال نمبر 5 : ناصر کاظمی کے والد کیا کام کرتے تھے یا ان کا پیشہ کیا تھا ؟

جواب : ناصر کاظمی کے والد رائل انڈین آرمی میں صوبے دار میجر کے عہدے پر فائض تھے ۔

سوال نمبر 6 : ناصر کاظمی کی والدہ کیا کام کرتی تھی ؟

جواب :  ناصر کاظمی کی والدہ ایک پڑھی لکھی خاتون تھیں ۔ وہ انبالہ کے مشن گرلز اسکول میں بطور ٹیچر خدمات سر انجام دے رہی تھی ۔

سوال نمبر 7 : ماں کی نگرانی میں ناصر نے کون کون سی کتابیں پڑھیں ؟

جواب :  ناصر نے بچپن میں ماں کی نگرانی میں گلستان ، بوستان ، شاہنامہ فردوسی ، قصہ چہار درویش ، فسانہ آزاد ، الف لیلٰی ، صرف نحو اور اردو شاعری کی بہت سی کتابیں پڑھ لی تھیں ۔

سوال نمبر 8 : ابتدائی تعلیم انبالہ سے حاصل کرنے کے بعد ناصر کہاں چلے گئے ؟

جواب : مزید تعلیم حاصل کرنے کے لیے ناصر لاہور آ گئے اور اقبال ہاسٹل میں قیام کیا ۔ گورنمنٹ کالج لاہور میں داخلہ لیا اور ناسازگار حالات کی وجہ سے بی اے مکمل نہ کر سکے اور واپس انبالہ چلے گئے اور کھیتوں میں کام کرنے لگے ۔

سوال نمبر 9 : ناصر نے اپنی زندگی کا آغاز کب کیا ؟  جواب :  ناسازگار حالات کی بنا پر ان کی تعلیم ادھوری رہ گئی اور وہ معاش کی غرض سے لاہور آ گئے اور مختلف صحافتی اداروں سے منسلک ہو گئے ۔ سوال نمبر 10: ناصر کن کن رسائل و جرائد سے وابستہ رہے؟

جواب سب سے پہلے ادبی رسالہ” اوراق نو ” کی ادارت سنبھالی اور پھر 1952ء میں رسالہ  “ہمایوں” کی ادارت سنبھالی۔ لاہور میں آ کر وہ صحافتی دنیا سے وابستہ ہو گئے ۔ وہ ماہنامہ ” ہمایوں ” کے چیف ایڈیٹر بھی رہے ۔ کچھ عرصہ ریڈیو پاکستان میں بھی ملازمت کی ۔

سوال نمبر 11: ناصر کو کس مشہور نام سے یاد کیا جاتا ہے ؟

جواب:  ناصر کو ان کی رنج و علم والی شاعری اور ہجرت کے واقعات کی بنا پر” میر ثانی” کے نام سے یاد کیا جاتا ہے ۔

سوال نمبر 12: ناصر کی شاعری کی نمایاں خصوصیات کیا ہیں؟

جواب:  ناصر کی غزلوں میں قدیم رنگ اور جدید رومانوی رویوں کا امتزاج ملتا ہے ۔ ترقی پسند تحریک کے عروج پر جب نظم زوروں پر تھی ناصر نے غزل کی آبرو کو بحال رکھا ۔ ان کی غزل میں میر کے طرزِ ادا کے ساتھ ساتھ ان کا طرزِ احساس بھی موجود ہے ۔ ان کی شاعری میں سادگی اور دلکشی پائی جاتی ہے ۔ وہ چھوٹی چھوٹی بحروں سے اپنے جذبات کا اظہار بڑی دلکشی سے کرتے نظر آتے ہیں۔ سوال نمبر 13: ناصر شاعر کیسے بنے؟

جواب : چند ایک واقعات ایسے گزرے کہ ناصر کی زندگی کا رخ بالکل بدل کر رہ گیا _ جیسا کہ والدین کی اچانک وفات ہجرت اور تنہائی کا احساس ان سب سے بڑھ کر محبت کی ناکامی جسے دل خراش واقعات نے ناصر کو شاعر بنا دیا ۔

سوال نمبر 14: ناصر کے معاشقوں کے بارے میں آپ کیا جانتے ہیں ؟

جواب:  پہلا عشق ناصر کو 13 سال کی عمر میں حمیرا نامی لڑکی سے ہوا۔ اس کے عشق میں ایسے دیوانے ہوئے کہ ان کے کالج کا ایک دوست جیلانی کامران کہتا ہے کہ ایک رات ہم نے ناصر کو اسلامیہ کالج ریلوے روڈ کے کوریڈور میں دھاڑیں مار مار کر روتے دیکھا اور ان کے منہ سے بار بار حمیرا نامی  لڑکی کا لفظ نکل رہا تھا۔ ایک عشق اس کے بعد بھی انہیں ہوا مگر اس کا تذکرہ انہوں نے کسی سے نہیں کیا ہاں  اس کا نام سب سے مخفی ضرور رکھا اگرچہ سلمی نام کے فرضی نام سے اسے اپنی یادوں کا حصہ بھی بنائے رکھا ۔

سوال نمبر 15: ناصر اپنی نجی زندگی میں کیسے تھے؟

جواب :  ناصر اپنی نجی زندگی میں حد درجہ لا ابالی اور لاپرواہ تھے۔  سگرٹ پیتے تھے،  ہوٹلوں پر جا کر نان ، مرغ اور کباب اڑاتے ، دیر تک آوارہ گردی ان کی  زندگی کا خاصہ تھی۔  دن میں درجن بار چائے پیتے۔

سوال نمبر 16: ناصر کو کون سا مرض لاحق ہوا؟  جواب:  26 سال کی عمر میں ہی ان کو دل کی بیماری کا مرض لاحق ہوا ۔ مگر کبھی پرواہ نہیں کی۔ سوال نمبر 17: ناصر کو معدے کا کینسر کب ہوا؟ جواب : ناصر کو 1971ء میں معدے کا کینسر ہوا اور یہی مرض ان کی موت کا سبب بنا ۔

سوال نمبر 18: ناصر کاظمی نے کب وفات پائی؟

جواب:  2 مارچ 1972ء کو ناصر  کاظمی کا انتقال ہوا۔ 

سوال نمبر 19: ناصر کا مزار کہاں ہے؟ 

جواب : ناصر کا مزار مومن پورہ لاہور میں ہے۔ 

سوال نمبر 20: ناصر کی چند ایک تصانیف کا نام لکھیں ۔

جواب : برگ نے دیوان اور پہلی بارش ناصر کاظمی کی غزلوں کا مجموعہ ہے۔  نشاطِ خواب ان کی نظموں کا مجموعہ ہے۔  سر کی چھایا ایک منظوم ڈرامہ ہے۔ ناصر کاظمی کا پہلا شعری مجموعہ برگ نے ہے جو 1952ء میں شائع ہوا۔

نوٹ : امید ہے کہ آپ ناصر کاظمی کی سوانح حیات ، شاعری ، فکر و فن اور تصانیف کے بارے میں جان چکے ہوں گے ۔ اگر اس پوسٹ میں آپ کو کوئی غلطی نظر آئے یا اس کو مزید بہتر کیسے کیا جائے تو کومنٹس میں ہماری ضرور اصلاح فرمائیں اور اگر اس سے متعلقہ کچھ سمجھ نہ پائیں تو بھی کومنٹس کر کے پوچھ سکتے ہیں ۔

 شکریہ


Discover more from Shami Voice

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Leave a Reply