سر میں سودا بھی نہیں، دل میں تمنا بھی نہیں
آج کی اس پوسٹ میں ہم فراق گورکھپوری کی ایک غزل ” سر میں سودا بھی نہیں ،دل میں تمنا بھی نہیں” کی لغت ، مفہوم اور تشریح کریں گے ۔
شعر نمبر 1 :
سر میں سودا بھی نہیں، دل میں تمنا بھی نہیں
لیکن اس ترک محبت کا بھروسہ بھی نہیں
مشکل الفاظ کے معانی :
سر میں سودا نہیں (دھن سوار نہیں ، پاگل پن نہیں) ، تمنا ( خواہش ، آرزو) ، ترک کرنا ( چھوڑنا ) ، بھروسہ ( آسرا)
مفہوم : تجھ سے ملنے آرزو بھی نہیں اور تجھ سے دور رہنا بھی ممکن نہیں ۔
تشریح: فراق گورکھپوری (پیدائش: 28 اگست 1896ء وفات: 3 مارچ 1982ء)
مصنف، ادیب، نقاد اور شاعر تھے۔ اُن کا شمار بیسویں صدی کے اردو زبان کے صفِ اول کے شعرا میں ہوتا تھا۔ ان کا اصل نام رگھو پتی سہائے تھا جدید شاعری میں فراق کا مقام بہت بلند ہے۔ آج کی شاعری پر فراق کے اثر کو باآسانی محسوس کیا جا سکتا ہے۔ بہترین شخصیت کے مالک تھے۔ حاضر جوابی میں ان کا مقابلہ کرنے والا کوئی نہیں تھا۔ بین الاقوامی ادب سے بھی شغف رہا۔ تنقید میں رومانی تنقید کی ابتدا فراق سے ہوئی۔
نوٹ: تعارف والا اقتباس اس غزل کے کسی شعر کے بھی شروع میں لکھا جا سکتا ہے ۔
اس شعر میں شاعر عجب کشمکش میں مبتلا ہے کہ اسے کچھ سمجھ نہیں آ رہا ۔ شاعر غزل کے اس شعر میں شاعر مایوسی و امیدی کی درمیانی کیفیت اور حالت کا اظہار کرتا ہے ۔ وہ کہتا ہے کہ نہ تو یہ میرے دل کی تمنا ہے اور نہ ہی سر میں دھن سمائی ہے کہ محبوب سے جدائی اختیار کر لو اور اگر میں اس سے ترک محبت کر بھی لوں تو مجھے خود پر بھروسہ نہیں ہے کہ میں واقعی اس کو بھول جاؤں گا۔ ایک اور شاعر اس صورتحال کے بارے میں یوں فرماتے ہیں :
یہی ہے نہ تمہیں ہم سے بچھڑنے کی جلدی ہے
کبھی ملنا تمہارے مسئلے کا حل نکالیں گے
شاعر محبوب سے جدا ہونا چاہیے تو نہیں ہو سکتا وہ محبت کی زنجیروں میں جکڑا ہوا ہے۔
شعر نمبر 2 :
ایک مدت سے تیری یاد بھی آئی نہ ہمیں
اور ہم بھول گئے ہوں تجھے ایسا بھی نہیں
مشکل الفاظ کے معانی : مدت سے ( کئی دنوں سے)
مفہوم : کئی دنوں سے تمھاری یاد نہیں آئی مگر اس کا یہ ہر گز مطلب نہیں ہے کہ ہم تجھے بھول گئے ہوں ۔
تشریح : اس شعر میں شاعر اپنے دل کی اداسی کے بارے میں بتاتے ہوئے کہتا ہے کہ میرے محبوب ایک عرصہ گزر گیا ہے کہ مجھے تیری یاد نہیں آئی ۔ تیرا خیال نہیں آیا ۔ تیری سوچ نے میرے ذہن میں گھر نہیں کیا ۔ تیری تڑپ نے میرے دل کو بے قرار نہیں کیا لیکن ایسا بھی نہیں ہے کہ ہم تمہیں بھول گئے ہیں۔ اگرچہ تمہاری یاد میں بے قرار نہیں مگر اس کا مطلب یہ نہیں کہ تمہیں میں بھلا چکا ہوں ۔
شعر نمبر 3 :
یوں تو ہنگامے اٹھاتے نہیں دیوانہ عشق
مگر اے دوست کچھ ایسوں کا ٹھکانہ بھی نہیں
مشکل الفاظ کے معانی : ہنگامے ( شور شرابہ )
مفہوم : عشق کے مارے ہنگامے نہیں اٹھاتے بلکہ وہ اپنا ٹھکانہ تنہائی میں تلاش کرتے ہیں ۔
تشریح : اس شعر میں شاعر عشق کے دیوانوں کی ایک خوبصورت صفت بیان کرتا ہے کہ اگرچہ دیوانے اپنے عشق میں انتہا کی حالت تک پہنچ بھی جاتے ہیں مگر ہنگامے برپا نہیں کرتے ۔ وہ اپنے عشق کی لگن میں دنیاوی ہنگاموں سے دور رہنا پسند کرتے ہیں ۔ دنیا بہت خود غرض واقع ہوئی ہے ۔ لوگ اس شخص کا مذاق اڑاتے ہیں جو عشق میں اپنے ہوش و حواس کھو بیٹھے ۔ لوگ ایسے شخص کو پتھر مارنے لگتے ہیں ۔ گھر والے بیزار ہو جاتے ہیں مگر اے دوست جیسے لوگ جو عشق میں دیوانگی کی حد کو چھو لیتے ہیں ۔ پھر ان لوگوں کا کوئی ٹھکانہ بھی نہیں ہوتا ۔ وہ شخص اپنے محبوب دوست کو تلاش کرنے کے لیے جہاں تک جا سکتا ہے اپنی کوشش ضرور کرتا ہے ۔
شعر نمبر 4 :
آج غفلت بھی ان آنکھوں میں ہے پہلے سے سوا
آج ہی خاطر بیمار شکیبا بھی نہیں
مشکل الفاظ کے معانی : خاطر بیمار شکیبا(صبر سے دکھ جھیلنے والے کے لیے تسلی) ، غفلت ( لاپرواہی) ، پہلے سے سوا ( پہلے سے زیادہ)
مفہوم : آج میری آنکھوں میں محبوب کے لیے غفلت اور لاپرواہی پہلے سے زیادہ بے مگر اس کا یہ مطلب نہیں مجھے سکون مل گیا ہے ۔
تشریح : اس شعر میں شاعر کہتا ہے کہ میری آنکھوں میں پہلے سے زیادہ غفلت ، بے پرواہی اور لاپرواہی بھی ہے مگر ایسا بھی نہیں کہ محبوب کی جدائی سے میرے دل کو تسلی اور سکون ہے ۔ شاعر کہتا ہے کہ انسان عشق میں ان آنکھوں کی بے توجہی مزید بڑھ گئی ہے ۔ شاعر دنیا سے مزید بیگانہ ہو گیا ہے ۔ اسے کوئی تسلی دینے والا بھی نہیں ہے کیونکہ عاشقوں کو دنیا چھوڑ دیتی ہے اور دیوانوں کو کہیں ٹھکانہ نہیں ۔
شعر نمبر 5 :
رنگ وہ فصل خزاں میں ہے کہ جس سے بڑھ کر
شان رنگینی حسن چمن آرا بھی نہیں
مشکل الفاظ کے معانی : فصل خزاں ( خزاں کا موسم) ، چمن آرا ( باغ کی سجاوٹ کرنا )
مفہوم : اداس رہ رہ کر اب مزاج میں اداسی اس قدر رچ بس گئی کہ بہار کے بجائے خزاں میں دلکشی لگتی ہے ۔
تشریح : غزل کے اس شعر میں شاعر کہتا ہے کہ جب محبوب کی محبت حاصل ہو جاتی ہے تو دل کو اس قدر سکون ، خوشی اور راحت حاصل ہوتی ہے کہ اسے خزاں میں بھی بہار کا لطف آتا ہے ۔ خزاں کے ویرانے میں بھی بہاروں جیسی دلکشی رنگینی اور رعنائی محسوس ہوتی ہے ۔ شاعر کو اداسی اور خزاں کا موسم اچھا لگنے لگا ہے ۔خزاں کے موسم میں وہ بات ہے جو کہ بہار میں پھولوں سے بھرے باغ کی خوبصورتی میں بھی نہیں ہے ۔ شاعر کو اداس رہ رہ کر اداسی کے موسم اور یاسیت بھری زندگی اچھی لگنے لگی ہے۔ اب اسے بہار سے کچھ لینا دینا نہیں ہے۔ وہ اپنے حال میں خوش ہے۔
شعر نمبر 6 :
بات یہ ہے کہ سکون دل ❤️ وحشی کا ٹھکانہ
کنج زنداں بھی نہیں وسعت صحرا بھی نہیں
مشکل الفاظ کے معانی : دل وحشی (پاگل دل ) ، کنج زنداں ( قید خانے کا کونہ )
مفہوم : دل محبوب کی محبت میں اس قدر پاگل ہو چکا ہے کہ اسے نہ صحرا میں اور نہ ہی قید خانے میں رہ کر سکون نہیں ملتا ہے۔
تشریح : اس شعر میں شاعر کہتا ہے کہ عشق کے مرض کا کوئی علاج نہیں جو اس مرض میں مبتلا ہو جائے اس کے دل کو کہیں قرار نہیں ملتا ۔ محبوب کی محبت میں انسان اس حد تک دل گرفتہ ہو جاتا کہ اس کا دل وحشی بن جاتا ہے ۔ پھر ایسے وحشی دل کو سکون اور قرار ملنا ناممکن ہے ۔ ایسے وحشی دل کو اگر زنداں میں بھی بند کر دیا جائے تو اس کی تڑپ کو قرار حاصل نہیں ہو سکتا ۔ محبوب کی یاد میں بے قرار ہونے والے وحشی دل کا ٹھکانہ وحشی دل کا ٹھکانہ نہ تو زنداں کی قید بنتا ہے نہ ہی اسے صحرا کے وسعتوں میں قرار ملتا ہے ۔
شعر نمبر 7 :
ہم اسے منہ سے برا تو نہیں کہتے فراق
دوست تیرا ہے مگر اچھا بھی نہیں ہے
حل لغت : دوست ( ہم خیال)
مفہوم : دوست انسان کی پہچان بن جاتے ہیں اس لیے دوست سوچ سمجھ کے بنانے چاہے ۔
تشریح : غزل کے آخری شعر میں شاعر اپنے آپ سے مخاطب ہو کر کہتا ہے کہ ہم اپنے محبوب کو اپنے منہ سے برا نہیں کہتے۔ شاعر کہتا ہے کہ دوست انسان کی پہچان ہوتے ہیں ۔ جب کسی کا دوست کسی سے بے وفائی کرے تو لوگ اس کے دوست کو بھی الزام دیتے ہیں ۔ دوستوں کی طرزِ فکر ایک دوسرے پر اثر انداز ہوتی ہے۔ اس لیے ہمیشہ اچھے دوست بنانے چاہیے۔ اب فراق کا دوست ہے تو برا آدمی لیکن ہم اس کے خلاف بات نہیں کر سکتے کیونکہ کچھ بھی ہو ہے تو اس کا دوست ناں۔
نوٹ : امید ہے کہ آپ کے بارے میں تفصیل سے پڑھ چکے ہوں گے ۔ اگر اس پوسٹ میں آپ کو کوئی غلطی نظر آئے یا اس کو مزید بہتر کیسے کیا جائے تو کومنٹس میں ہماری ضرور اصلاح فرمائیں اور اگر اس سے متعلقہ کچھ سمجھ نہ پائیں تو بھی کومنٹس کر کے پوچھ سکتے ہیں ۔
شکریہ
Discover more from Shami Voice
Subscribe to get the latest posts sent to your email.