خواجہ میر درد تعارف ، علمی و ادبی خدمات ،تصانیف اور اندازِ بیاں پر مختصر سوالات

 آج کی اس پوسٹ میں ہم خواجہ میر درد کے بارے میں مختصر سوالات تحریر کریں گے ۔

سوال نمبر 1 : خواجہ میر درد کا اصل نام کیا ہے؟ جواب : خواجہ میر درد کا اصل نام سید میر تھا ۔  سوال نمبر 2 : خواجہ میر درد کا تخلص کیا تھا ؟  جواب :  خواجہ میر درد کا تخلص درد تھا۔

سوال نمبر 3 : خواجہ میر درد کب پیدا ہوئے ؟  جواب :  خواجہ میر درد 1719میں پیدا ہوئے ۔  سوال نمبر 4 : خواجہ میر درد کہاں پیدا ہوئے ؟ جواب :  خواجہ میر درد ہندوستان کے شہر دلی میں پیدا ہوئے ۔

سوال نمبر 5 : خواجہ میر درد کے والد کا کیا نام تھا ؟

جواب :  خواجہ میر درد کے والد کا نام محمد ناصر عندلیب تھا ۔

سوال نمبر 6 : خواجہ میر درد کے خاندان میں کون کون سے شاعر گزرے ؟

جواب : خواجہ میر درد کے خاندان میں ان کے والد اور چچا فارسی کے شاعر تھے ۔

سوال نمبر 7 : خواجہ میر درد نے کون کون سے مضامین کی تعلیم حاصل کی ؟

جواب : خواجہ میر درد نے قران ، حدیث ، فقہ، تصوف اور منطق و فلسفہ کی تعلیم حاصل کی ۔

سوال نمبر 8 : خواجہ میر درد کے والدین کی نسبت کس سے ملتی ہے ؟

جواب :  خواجہ میر درد کے والد کی نسبت خواجہ بہاؤ الدین نقشبندی سے اور ان کی ان کی والدہ کی نسبت شیخ عبد القادر جیلانی سے ملتی ہے ۔

سوال نمبر 9 : خواجہ میر درد کس کے مرید تھے اور انہوں نے کس کے ہاتھ پر بیعت کی ؟

جواب :  خواجہ میر درد کے والد خود شاہی منصب دار ، گدی نشین اور جاگیر دار تھے لہذا خواجہ میر درد نے اپنے والد کے ہاتھ پر ہی بیعت کی ۔

سوال نمبر 10 : خواجہ میر درد نے عہد شباب میں کون سا پیشہ اختیار کیا ؟

جواب : خواجہ میر درد نے جوانی میں سپاہی پیشہ اختیار کیا ۔

سوال نمبر 11 : خواجہ میر درد کے والد کی وفات کے بعد انہوں نے کون سا پیشہ اختیار کیا ؟ 

جواب : والد کی وفات کے بعد خواجہ میر درد نے 28 سال کی عمر میں سجادہ نشینی اختیار کی اور باقی ماندا زندگی خودداری ، قناعت اور استغنا میں وہیں گزار دی ۔

سوال نمبر 12 : خواجہ میر درد کے کلام کی نمایاں خصوصیات کیا ہیں ۔ 

جواب : خواجہ میر درد کے کلام کی نمایاں خصوصیات میں عشق و عقل ، جبر و اختیار ، خلوت اور انجمن ، سفر در سفر ، بے ثباتی  و بے اعتباری  ، بقا و فنا ، مکان و لامکان ، وحدت و کثرت ، جزو و کل اور توکل و فقر ہیں ۔ 

سوال نمبر 13 : درد کی غزلوں کی نمایاں خوبی کیا ہے ؟

جواب : ان کی غزلوں میں مشاہدہ حق ، معرفت و حکمت کے علاوہ غنایت اور تغزل کا رنگ نمایاں ہے ۔ سوال نمبر 14 : درد کی چند ایک تصانیف کا نام بتائیں۔ 

جواب :  اسرار الصلاۃ ، رسالہ شمع محفل ، رسالہ غنا ، واردات درد ، علم الکتاب اور ایک ایک اردو اور فارسی کا دیوان ان کی تصانیف میں شامل ہے ۔  سوال نمبر 15 : کیا خواجہ میر درد نے رباعیات اور قصائد بھی لکھے ؟ 

جواب :  جی ہاں ، ان کی شاعری میں غزلوں کے علاوہ قصائد اور رباعیات بھی پائے جاتے ہیں ۔

سوال نمبر 16 : خواجہ میر درد کا دیوان کیسا ہے ؟  جواب :  ان کے دیوان کے بارے میں کہا جاتا ہے  “بقامت کہتر و بقیمت بہتر ” یعنی مقدار میں کم اور معیار میں اونچا ۔

سوال نمبر 17 : درد کو رشید حسن خان نے کیسے خراجِ تحسین پیش کیا ۔

جواب : رشید حسن خان نے درد کے اشعار کے بارے میں کہا ہے :-

” درد کے جن اشعار میں خالص تصوف کی اصطلاحیں استعمال ہوئی ہیں یا جن میں مجازیات کو صاف صاف پیش کیا گیا ہے وہ نہ درد کے نمائندہ اشعار ہیں نہ ہی اردو غزل ۔  یہ بات ہم کو مان لینی چاہیے کہ اردو میں فارسی کی صوفیانہ شاعری کی طرح بلند پایا متصفانہ شاعری کا فقدان ہے۔ ہاں اس کے بجائے اردو میں حسرت ، تشنگی اور یاس کا جو طاقتور آہنگ کار فرما ہے فارسی غزل اس سے بڑی حد تک خالی ہے ” ۔ 

سوال نمبر 18 : دو سے تین سطروں میں خواجہ میر درد کی شاعری کو بیان کریں ۔ 

جواب :  مجموعی طور پر درد کی شاعری دل اور روح کو متاثر کرنے والی ہے ۔ جذباتیت اور شاعرانہ استادی کا اظہار ان کا شعار نہیں ۔ درد موسیقی کے ماہر تھے ۔ ان کے کلام میں بھی موسیقیت ہے ۔ درد تبھی شعر کہتے ہیں جب شعر خود ان کو ان کی زبان سے کہلوا لے ۔ اسی وجہ سے ان کا دیوان بہت مختصر مگر جامع ہے ۔

سوال نمبر 19 : خواجہ میر درد نے کب وفات پائی ؟  جواب : خواجہ میر درد نے 24 صفر المظفر بمطابق 7 جنوری 1785ء کو وفات پائی ۔

سوال نمبر 20 : خواجہ میر درد کہاں دفن ہیں ؟ جواب : خواجہ میر درد نے ساری زندگی دلی میں گزاری اور وہیں دفن ہوئے۔

نوٹ : اگر اس پوسٹ میں آپ کو کوئی غلطی نظر آئے یا اس کو مزید بہتر کیسے کیا جائے کوئی تجویز ہو تو کومنٹس میں ہماری ضرور اصلاح فرمائیں اور اگر اس سے متعلقہ کچھ سمجھ نہ پائیں تو بھی کومنٹس کر کے پوچھ سکتے ہیں ۔
شکریہ


Discover more from Shami Voice

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Leave a Reply