خلاصہ حمد جماعت گیارہویں

آج کی اس پوسٹ میں ہم جماعت گیارہویں فیڈرل بورڈ کی نظم ” حمد ” کے خلاصے کے بارے میں پڑھیں گے ۔

خلاصہ کیا ہوتا ؟

 خلاصہ کا لغوی مطلب اختصار ، لُب لباب ، ماحصل ، اصل مطلب وغیرہ ۔

اصطلاحی طور پر خلاصہ کسی تحقیقی مضمون، مقالہ ، جائزہ، کانفرنس کی کارروائی ، یا کسی خاص موضوع کا گہرائی سے تجزیہ کا ایک مختصر خلاصہ ہوتا ہے ۔

خلاصہ نظم حمد : پوری دنیا خدا کے وضع کردہ نظام کے ماتحت ہے ۔ ساری دنیا میں اسی کی بقا کا ڈنکا بج رہا ہے ۔ پہاڑ اس کی شان جلالت کی عکاسی کرتے ہیں ۔ ہر جگہ اس کی قدرت کے کرشمے عیاں ہیں ۔ صدف میں موتی بننے کا عمل اسی کے کرم کا مرہون منت ہے ۔ تمام مخلوقات اس کی حمد و ثنا کرتی ہے ۔ ہر دل میں اس کی طلب موجزن ہے ۔ شاعر کی شعلہ نوائی اسی کی یاد کے باوصف ہے ۔

نوٹ : امید ہے کہ آپ خلاصہ کیا ہوتا اور نظم حمد کا خلاصہ پڑھ چکے ہوں گے ۔ اگر اس پوسٹ میں آپ کو کوئی غلطی نظر آئے یا اس کو مزید بہتر کیسے کیا جائے تو کومنٹس میں ہماری ضرور اصلاح فرمائیں اور اگر اس سے متعلقہ کچھ سمجھ نہ پائیں تو بھی کومنٹس کر کے پوچھ سکتے ہیں ۔

شکریہ


Discover more from Shami Voice

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Leave a Reply