خطوط نویسی سے کی مراد ہے ؟ تعریف اور خط لکھنے کے قواعد و ضوابط بیان کریں ۔
خطوط نویسی: خط عربی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی تحریر ، لکیر ، نشان ، نامہ ، مکتوب یا چٹھی وغیرہ کے ہیں ۔
بحوالہ فیروز الغات صفحہ نمبر 626 ،جدید اردو لغت صفحہ نمبر 342
تعریف اور مفہوم : ادبی اصطلاح میں خط سے مراد دو اشخاص کے درمیان تحریری رابطہ ہے ۔ غالب نے خط کو نصف ملاقات کہا ہے لیکن دور جدید میں مواصلاتی نظام میں ترقی کی وجہ سے خط لکھنے کے رحجان کم ہو گیا ہے ۔
خطوط کی کئی اقسام ہیں : خطوط نویسی کی بہت سی اقسام ہیں جن میں سے چند ایک یہ ہیں جیسا کہ نجی خطوط ، کاروباری خطوط ، سرکاری خطوط ، عمومی خطوط اور رسمی خطوط وغیرہ ۔
خط لکھنے کا طریقہ اور طلباء کے لیے ضروری ہدایات : امتحانی نقطہ نظر سے طلبا کو خط لکھتے ہوئے درج ذیل باتوں کا خیال رکھنا ضروری ہے ۔
1۔ صفحہ کے دائیں طرف خط لکھنے کا مقام درج ہوتا ہے۔ طلباء کے لیے یہ مقام امتحانی مرکز ہے ۔ اس لیے امتحانی مرکز کے الفاظ لکھیں کمرا امتحان لکھنا غلط ہے کیونکہ کمرا پرتگالی یا اطالوی زبان کا لفظ ہے جبکہ امتحان عربی زبان کا ۔ دو مختلف زبانوں کے الفاظ مرکب نہیں بن سکتے۔ اس لیے مناسب ہے کہ امتحانی مرکز ہی لکھیں ۔
2 ۔ اس سے نیچے والی سطر میں تاریخ درج کریں ۔ تاریخ لکھتے ہوئے مہینے کا نام ہمیشہ لفظوں میں اور تاریخ اور سال ہندسوں میں لکھیں۔ جیسے 15 ۔ جولائی 2024ء
3 ۔ جس کو خط لکھا جا رہا ہے اس کے لیے مناسب الفاظ میں القاب ، تیسری سطر کے شروع میں کچھ جگہ چھوڑ کر لکھیے ۔ القاب غیر ضروری تکلف سے مبرا اور مختصر ہونے چاہیے ۔ جیسے اگر والد صاحب کو خط لکھا جا رہا ہے تو محترم ابا جان ، پیارے ابا جان یا قبلہ والد صاحب وغیرہ لکھیں ۔ القاب کے آخر میں ندائیہ ! کی علامت لگائیں ۔
4 ۔ صفحہ کی چوتھی سطر میں دائیں طرف اداب یعنی “السلام علیکم ” ” سلام مسنون ” یا ” سلام ورحمت ” اور غیر مسلموں کے لیے بالعموم ” تسلیم ” یا ” اداب ” لکھا جاتا ہے ۔
5 ۔ اس کے بعد پانچویں سطر سے خط کا نفس مضمون پیراگراف بنا کر تحریر کریں ، نفس مضمون میں تین چیزیں ضروری ہیں۔
( الف ) : آغاز یا تمہید :
آغاز تمہیدی کلمات سے کیا جائے ۔
1 ۔ آپ کا گرامی نامہ موصول ہوا ۔
2 ۔ خدا کا شکر ہے کہ آپ خیریت سے ہیں ۔
3 ۔ آپ کا تفصیلی عنایت نامہ کل ہی موصول ہوا ، جس کے لیے از حد ممنون ہوں ۔
4 ۔ کئی دن ہوئے ہیں ، آپ نے اپنی خیریت سے آگاہ نہیں فرمایا ۔
5 ۔ آج اخبار کے ذریعے افسوسناک خبر ملی کہ ۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔
6 ۔ درخواست کا آغاز کچھ یوں ہوگا ۔ نہایت ادب سے گزارش ہے ۔ مؤدبانہ گزارش ہے ۔
7 ۔ اخبار کے مدیر کے نام خط کا آغاز اس طرح ہوگا ۔ آپ کے مؤقر جریدہ کی وساطت سے میں آپ کی توجہ ایک اہم مسئلے کی جانب مبذول کروانا چاہتا ہوں۔
( ب ) اصل مدعا :
تمہیدی کلمات کے بعد ، خط میں اصل مدعا یا مقصد لکھا جائے ۔ مدعا یا مقصد کھل کر واضح انداز میں دلائل کے ساتھ بیان کیا جائے ۔ مدعا کم از کم دو پیراگراف پر مشتمل ہونا چاہیے ۔
( ج ) اختتام:
خط کو اچانک ختم نہیں کیا جاتا بلکہ ختم کرنے سے قبل آخری جملوں کے بعد چند اختتامی کلمات لکھنا ضروری ہیں ۔ عام طور پر یہ کلمات اختتامی ہوتے ہیں ۔ مثال کے طور پر :
1 ۔ میری دعا آپ کے ساتھ ہے ۔
2 ۔ اللہ کرے آپ خیریت سے ہوں۔
3 ۔ آپ کی بخریت واپسی کے لیے ہم سب دعا گو ہیں ۔
4 ۔ امید ہے آپ میرے خیال کا جواب جلدی دیں گے ۔
5 ۔ سرکاری خطوط کا اختتام اس طرح ہوگا امید ہے آپ میری درخواست پر ہمدردانہ غور فرمائیں گے ۔
6 ۔ اخبار کے مدیر کے نام خط کا اختتام اس طرح ہوگا ۔ امید کرتا ہوں کہ آپ میری مندرجہ بالا تجاویز پر ہمدردانہ غور فرمائیں گے ۔
7 ۔ خط کے اختتام پر صفحے کے بائیں طرف ” والسلام ” کے الفاظ تحریر کیجئے ۔ اس کے نیچے والی سطر بائیں طرف خط لکھنے والے کا مکتوب الیہ سے رشتہ اور نام آتے ہیں ۔ طلبہ اپنا نام ہرگز نہ لکھیں بلکہ صرف( الف۔ ب ۔ ج) لکھ کر خط ختم کر دیں ۔
8 ۔ خط کی زبان سادہ اور تکلف سے پاک ہونی چاہیے ۔
9 ۔ خط میں خوش خطی ، املا ، گرامر ، رموز اوقاف اور مطابقت وغیرہ کا خاص خیال رکھیں ۔
10 ۔ خط کم از کم ایک صفحہ اور زیادہ زیادہ سے زیادہ دو صفات پر مشتمل ہونا چاہیے ۔ مختصر مگر جامع آدھا صفحہ پر بھی خط لکھا جا سکتا ہے ۔
نوٹ : امید ہے کہ آپ خطوط نویسی کے تمام طریقوں سے واقف ہو چکے ہوں گے ۔ اگر اس پوسٹ میں آپ کو کوئی غلطی نظر آئے یا اس کو مزید بہتر کیسے کیا جائے تو کومنٹس میں ہماری ضرور اصلاح فرمائیں اور اگر اس سے متعلقہ کچھ سمجھ نہ پائیں تو بھی کومنٹس کر کے پوچھ سکتے ہیں ۔
شکریہ
Discover more from Shami Voice
Subscribe to get the latest posts sent to your email.