آج ہم اس پوسٹ میں خاکہ ، خاکہ نگاروں کے نام اور خاکہ کی شرائط و ضوابط اور فنی لوازمات کے بارے میں پڑھیں گے ۔
سوال : خاکہ کی تعریف کیجئے اور چند خاکہ نگاروں کے نام تحریر کیجئے ۔
خاکہ : خاکہ کے لغوی معنی نقشہ یا ڈھانچہ کے ہیں ۔ اصطلاحی لحاظ سے خاکہ سے مراد وہ غیر افسانوی صنف جس میں کسی شخص کی شخصیت اور زندگی کی حقیقی خدو خال اور پہلوؤں کو اس طرح نمایاں کر کے تحریر کیا جاتا ہے کہ ایک دلچسپ انداز میں ایک جیتی جاگتی شخصیت کے افکار و خیالات ، خوبیوں اور خامیوں کی تصویر کشی ہو جائے ۔ خاکہ نگار اپنی تحریر کو پراثر بنانے کے لیے حقائق واقعات اور مشاہدات کے ساتھ ساتھ ذاتی تاثرات بھی شامل کر لیتا ہے تا کہ تحریر میں حسن اور جاذبیت شامل ہو جائے ۔
ڈاکٹر اشفاق احمد ورک نے خاکہ کی ایک خوب صورت تعریف یوں کی ہے :
“خاکہ، لفظوں سے تصویر تراشنے اور کسی شخصیت کی نرم گرم پرتیں تلاشنے کا وہ لطیف فن ہے، جو شوخی، شرارت، ذہانت، زندہ دلی اور نکتہ آفرینی کے ہم رکاب ہوکر میدان ادب میں بار پاتا ہے۔ خاکہ انگریزی لفظ Sketch کا مترادف ہے جس کے معنی ڈھانچہ کچا نقشہ یا لکیروں کی مدد سے بنائی ہوئی تصویر کے ہیں لیکن ادبی اصطلاح میں اس سے مراد وہ تحریر ہے جس میں نہایت مختصر طور پر، اشارے کنائے میں کسی شخصیت کے ناک نقشہ، عادات واطوار اور کردار کو فن کارانہ انداز اور روانی و جولانی کے ساتھ بیان کردیا جائے۔ اس میں جواب مضمون کی سی سنجیدگی درکار ہوتی ہے، نہ یہ سوانح کی سی باقاعدگی اور ذمہ داری کا متحمل ہوسکتا ہے۔ خاکہ کسی شخص یا شخصیت سے وابستہ عقیدت، احترام، محبت، دلچسپی یا یادوں کی ایک ایسی لفظی تصویر ہوتی ہے جو کسی جگہ سے نہایت بے ساختہ انداز میں شروع ہو کر کسی مقام پر غیر روایتی انداز میں ختم ہو جاتی ہے ” ۔
ایک اور خاکہ کی آسان تعریف:
” خاکہ نگاری ایک ایسی نثری صنف ہے جو کسی شخص کے مزاج اور نمایاں اوصاف کو مختصراً بیان کرتی ہے۔ خاکہ نگاری کے فن اور اصولوں کی وضاحت کے لیے عموماً کہا جاتا ہے کہ خاکہ مصوّری کی ایک اصطلاح ہے جسے انگریزی میں سکیچ کہتے ہیں” ۔
خاکہ نگاری کے فنی لوازمات :
چند ایک مشہور خاکہ نگاروں کے نام درج ذیل ہیں :-
اردو ادب میں مرزا فرحت اللہ بیگ ، رشید احمد صدیقی ، مولوی عبد الحق ، شاہد احمد دہلوی ، محمد طفیل ، چراغ حسن حسرت اور دیگر نے خاکہ نگاری کی صنف میں اہم مقام حاصل کیا ۔
جماعت دہم فیڈرل بورڈ کے نصاب میں شامل سبق “پروفیسر مرزا محمد سعید ” صنف کے لحاظ سے خاکہ ہے اور اس خاکہ کے مصنف شاہد احمد دہلوی ہیں ۔ اسی طرح جماعت نہم کا سب ” نام دیو مالی ” جس کے مصنف ” مولوی عبد الحق” ہیں بھی صنف کے لحاظ سے خاکہ ہے ۔
عزیز طلباء اب آپ بھی کسی ایسی شخصیت کا خاکہ لکھیں ۔ جس کو آپ بخوبی جانتے ہوں ۔ جس کی خامیوں خوبیوں سے آپ آشنا ہوں ۔ ایک ہلکا پھلکا خاکہ لکھ کر اس کو خراجِ تحسین پیش کریں ۔
نوٹ : امید ہے خاکہ کے بارے میں آپ جان چکے ہوں گے ۔ اگر اس پوسٹ میں آپ کو کوئی غلطی نظر آئے یا اس کو مزید بہتر کیسے کیا جائے تو کومنٹس میں ہماری ضرور اصلاح فرمائیں اور اگر اس سے متعلقہ کچھ سمجھ نہ پائیں تو بھی کومنٹس کر کے پوچھ سکتے ہیں ۔
شکریہ
Discover more from Shami Voice
Subscribe to get the latest posts sent to your email.