آج کی اس پوسٹ میں ہم جملہ فعلیہ کی تعریف ، مثالیں اور اس کی تقطیع کے بارے میں پڑھیں گے ۔ سوال : جملہ فعلیہ سے کیا مراد ہے ؟ تعریف ، مثالیں اور جملہ فعلیہ کی تقطیع کیجیے ۔
جملہ فعلیہ :
جملہ فعلہ اس جملے کو کہتے ہیں جس میں مسند الیہ( فاعل) اسم ہو اور مسند فعل جملہ فعلیہ کہلاتا ہے ۔ جملہ فعلیہ میں فعل ناقص کے بجائے فعل تام آتا ہے جس سے کام کا تصور واضح ہو جاتا ہے۔
مثلاً
احمد دوڑا، اسلم آیا، شازیہ نے کتاب پڑھی اور ریاض نے نماز پڑھی وغیرہ جملہ فعلیہ کی مثالیں ہیں ۔
جملہ فعلیہ میں بعض اوقات تو صرف فاعل اور فعل آتا ہے ۔ مثلاً
دوست آئے اور ثانیہ نے پڑھا وغیرہ ۔ اب ان جملوں میں جملہ فعلیہ کے مسند الیہ کو فاعل اور مسند کو فعل کہتے ہیں ۔ ان دونوں جملوں میں دوست اور ثانیہ فاعل ہیں جبکہ آئے اور پڑھا فعل ہے ۔ بعض اوقات جملہ فعلیہ میں فاعل ، علامت فاعل ، مفعول اور فعل بھی آتے ہیں ۔
مثلاً
احمد نے شیر مارا ۔
اس جملے میں احمد فاعل یعنی مسند الیہ ہے ، ” نے ” علامت فاعل ہے ، ” شیر ” مفعول اور مارا بطور مسند فعل استعمال ہوا ہے ۔ پیارے بچوں اب ان جملوں کی ترکیب نحوی یعنی تقطیع آپ کیجئے ۔
1 ۔ ہم نے میچ جیتا ۔
2 ۔ شازیہ نے کتاب پڑھی ۔
3 ۔ تم نے کھانا کھایا ۔
4 ۔ لڑکیوں نے شور مچایا ۔
نوٹ : امید کرتا ہوں کہ آپ جملہ فعلیہ کے بارے میں جان چکے ہوں گے ۔ اگر اس پوسٹ میں آپ کو کوئی غلطی نظر آئے یا اس کو مزید بہتر کیسے کیا جائے تو کومنٹس میں ہماری ضرور اصلاح فرمائیں اور اگر اس سے متعلقہ کچھ سمجھ نہ پائیں تو بھی کومنٹس کر کے پوچھ سکتے ہیں ۔
شکریہ
Discover more from Shami Voice
Subscribe to get the latest posts sent to your email.