جملہ اسمیہ سے کیا مراد ہے ؟ جملہ اسمیہ کی ترکیب نحوی کریں ۔

جملہ اسمیہ سے کیا مراد ہے ؟ جملہ اسمیہ کی تعریف ، ترکیب نحوی اور مثالیں دیں ۔

جملہ اسمیہ: جملہ اسمیہ جملہ خبریہ کی ایک قسم ہے اس کا مسند الیہ اور مسند دونوں اسم ہوتے ہیں ۔ ان جملوں کو غور سے پڑھیے یہ جملہ اسمیہ کی مثالیں ہیں ۔

1۔ احمد ذہین ہے ۔

2 ۔ ثانیہ ایماندار ہے ۔

3 ۔ ریاض محنتی تھا ۔

4 ۔ لڑکیاں شرارتی ہیں ۔

ترکیب نحوی: کسی جملے کے اجزاء الگ الگ کرنے اور ان کا باہمی تعلق ظاہر کرنے کو ترکیب نحوی کہتے ہیں ۔ 

جملہ اسمیہ کے مسند الیہ( فاعل) کو مبتدا اور مسند کو خبر بھی کہتے ہیں ۔ اب درج بالا جملوں کی ترکیب نحوی کچھ یوں ہوگی ۔

احمد ، ثانیہ ، ریاض اور لڑکیاں مسند الیہ یا مبتدا  ہیں ۔

  ذہین ، ایماندار ، محنتی اور شرارتی مسند یا خبر ہیں ۔

 ہے ، ہیں اور تھا فعل ناقص ہیں جو زمانے کو ظاہر کرتے ہیں ۔ 

جملہ اسمیہ اور جملہ فعلیہ میں فرق

جمہ اسمیہ سب سے پہلے مبتدا پھر خبر اور  آخر میں فعل ناقص آتا ہے جب کہ جملہ فعلیہ اس جملے کو کہتے ہیں جس میں مسند الیہ اسم ہو اور مسند فعل جملہ فعلیہ میں فعل ناقص کی بجائے فعل تام آتا ہے ۔ جس سے کام کا تصور واضح ہو جاتا ہے ۔ سلمی دوڑی ، احمد آیا، ثانیہ نے کتاب پڑھی، اکرم نے  قرآن مجید کی تلاوت کی وغیرہ ۔

عزیز طلباء اب ان جملوں کی ترکیب نحوی آپ کیجئے ۔  1 ۔ پاکستان ایک اسلامی ملک ہے ۔

2 ۔ والد صاحب مصروف ہیں ۔ 

3 ۔  عورت بیمار تھی ۔ 

4 ۔  موسم خوش گوار تھا ۔

نوٹ : امید ہے آپ جملہ اسمیہ اور جملہ فعلیہ کا فرق اور ترکیب نحوی کرنے کے قابل ہو گئے ہوں گے ۔

♥اگر اس پوسٹ میں آپ کو کوئی غلطی نظر آئے یا اس کو مزید بہتر کیسے کیا جائے تو کومنٹس میں ہماری ضرور اصلاح فرمائیں اور اگر اس سے متعلقہ کچھ سمجھ نہ پائیں تو بھی کومنٹس کر کے پوچھ سکتے ہیں ۔

 شکریہ


Discover more from Shami Voice

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Leave a Reply