حمد کا مرکزی خیال
آج کی اس پوسٹ میں ہم جماعت نہم کی پہلی نظم ” حمد ” کا مرکزی خیال پیش کریں گے ۔
مرکزی خیال ہوتا کیا ہے ؟
وہ خاص معنی جسے ادبی اظہار کا روپ دینا، فن کار کا مقصد ہوتا ہے، اس کے لئے ادب پارے کو ایک دائرہ فرض کیا جاتا ہے اور مقصد کو مرکز قرار دیا جاتا ہے
حمد کا مرکزی خیال: شاعر اللہ رب العزت سے مخاطب ہو کر کہتا ہے کہ اے میرے اللہ ! تیرے عز و جلال اور اوج و کمال اور شان لازوال کا یہ عالم ہے کہ تیرا نافرمان بندہ بھی تیرا حمد سرا ہے۔ تیرے انعام و اکرام ، جود و سخا اور لطف و عطا کا حق کوئی بندہ کس طرح ادا کر سکتا ہے۔ تیری عظمت ، قدرت ، طاقت اور حکمت کے آگے سب بے بس ہیں ۔ رنج و مصیبت میں گلہ کرنے والے بھی تیری ہی تعریف کرتے نظر آتے ہیں۔
Discover more from Shami Voice
Subscribe to get the latest posts sent to your email.