حمد کا خلاصہ
آج کی اس پوسٹ میں ہم جماعت نہم پنجاب بورڈ کی پہلی نظم حمد ” قبضہ ہو دلوں پر کیا اور اس سے سوا تیرا” کا خلاصہ پڑھیں گے ۔
خلاصہ کیا ہوتا ہے ؟
اختصار ، لُب لباب ، ماحصل ، اصل مطلب وغیرہ ۔
خلاصہ: اے پروردگارِ عالم ! تیری جتنی تعریف کی جائے کم ہے ۔ تو ہر ایک کے دل میں بستا ہے ۔ تیرا حکم نہ ماننے والا انسان بھی تیری ہی تعریف کرتا ہے۔ یہ بجا ہے کہ تیرا حق ادا کرنا سب سے پہلے اور بڑھ کر ہے لیکن بندہ عمر بھر رات دن تیری ہی عبارت عبادت میں لگا رہے تب بھی تیرا حق ادا نہیں کر سکتا کیونکہ تیری نعمتیں بے شمار ہیں ۔ وہ کس کس نعمت کا شکر ادا کرے گا ۔ یہاں محرم و نامحرم دونوں برابر ہیں کیونکہ جس پر تیری حقیقت کا راز کھلا ہے وہ بھی تیری حکمتوں سے نا آشنا ہے ۔ پھٹے پرانے کپڑوں میں مست رہنے والے تیرے نیک بندوں کی نظروں میں قیمتی اور شاہی لباس کی کوئی وقت نہیں ۔ اے اللہ ! جو تکلیفوں اور مصیبتوں میں تیرا گلہ کرتے ہیں تو انھیں بھی ہر چیز میں دکھائی دیتا ہے۔ وہ مانتے ہیں کہ تیرے حکم کے بغیر پتا بھی نہیں ہل سکتا ۔ آخر دنیا میں تیرا چرچا کس طرح نہیں ہوگا کیونکہ صبح کی ٹھنڈی ہوا جو تیری وحدانیت کا پیغام لیے گھر گھر پھر رہی ہے ۔ اے حالی ! تیرا انداز بیان سب سے الگ اور موثر ہے۔ چونکہ ہر بات اور ہر دعا تیرے دل سے نکلتی ہے اس لیے اثر رکھتی ہے ۔
Discover more from Shami Voice
Subscribe to get the latest posts sent to your email.