ترکیب نحوی سے کیا مراد ہے ؟ تعریف ، مثال اور وضاحت بیان کریں ۔
عزیز طلباء آج کی اس پوسٹ میں ہم ترکیب نحوی کے بارے میں پڑھیں گے اور ساتھ ساتھ جملہ اسمیہ اور فعلیہ کی نشاندہی بھی کریں گے ۔ فعل ناقص اور فعل تام کا ترکیب نحوی میں کی کردار ہے پر مکمل روشنی ڈالی جائے گی ۔
ترکیب نحوی:
تعریف: جملہ اسمیہ اور جملہ فعلیہ کے مختلف اجزا کو الگ الگ بیان کرنے اور اُن کے باہمی تعلق کو ظاہر کرنے کو ترکیب نحوی کہتے ہیں ۔
مثلاً قاسم نے شیر 🦁 مارا
اس جملے کی ترکیب نحوی یوں ہو گی :
قاسم مسند الیہ ( فاعل ) ، نے علامت فاعل ، شیر مفعول اور مارا مسند ( فعل ) ہے ۔
نحو : نحو کے لغوی معنی ہیں طریقہ ، راستہ ، علم یعنی کسی شے یا امر کو اچھی طرح جاننا ۔ نحو کا مطلب کلمات کو درست طور پر ادا کرنا اور ان کلمات کے باہمی تعلق کا علم رکھنا ہے ۔
ترکیب نحوی : ترکیب نحوی کے تحت کلمے جملے یا فقرے کے مختلف اجزاء کو علیحدہ علیحدہ کر کے یہ بتایا جاتا ہے کہ جملہ اسمیہ ہے یا فعلیہ ہے ۔ کسی جملے کی ترکیب نحوی کرتے ہوئے جملہ اسمیہ اور جملہ فعلیہ کے نشاندہی یوں کی جاتی ہے ۔
جیسا کہ :
1۔ اگر جملے میں فعل ناقص استعمال ہوا ہو تو وہ جملہ اسمیہ ہوگا ۔ فعل ناقص کے تعین کے لیے مبدا اور خبر کا علم ہونا لازمی ہے ۔
2 ۔ اگر جملے میں فعل تام استعمال ہوا ہو تو وہ جملہ فعلیہ ہوگا ۔ اس جملے میں فاعل ، فعل اور متعلقات فعل کی پہچان کروانا ضروری ہوگا ۔ متعلقات فعل خبر اور فعل سے متعلق الفاظ کو کہتے ہیں ۔
3 ۔ شعر یا مصرعے کی ترکیب نحوی کرنے کے لیے اسے پہلے نثری ترتیب میں لکھیں ۔
4 ۔ جملہ اسمیہ میں مسند الیہ کو مبتدا( فاعل ) اور مسند کو خبر کہا جاتا ہے ۔ مسند وہ جملہ ہوتا ہے جس کے بارے میں کچھ کہا جائے اور مسند الیہ جملے کا وہ جزو ہوتا ہے جس کے بارے میں کچھ بتایا جائے ۔ ( مسند الیہ ہمیشہ اسم ہوتا ہے مگر مسند کبھی اسم ہوتا ہے اور کبھی فعل )
5۔
۔ جملہ اسمیہ کا تیسرا بڑا جزو فعل ناقص ہوتا ہے ۔
فعل ناقص : فعل ناقص اس جملے کو کہتے ہیں جس سے کسی کام کا پورے طور پر ہونا ظاہر نہ ہو ۔
6 ۔ فعل تام : فعل تام ، فعل ناقص کے ساتھ کوئی اور فعل ملانے سے بنتا ہے مثلاً تھا فعل ناقص ہے لیکن اس کے ساتھ ” گیا ” لگائیں تو ” گیا تھا ” فعل تام ہو جائے گا ۔
7 ۔ فعل تام جملہ اسمیہ کا فاعل ، فعل لازم اور مفعول کے ساتھ اہم جزو ہے ۔
عزیز طلباء اب آپ مندرجہ ذیل جملوں کو اچھی طرح پڑھیں اور ان کی ترکیب نحوی ( تقطیع) کیجئے ۔
1 ۔ چور نے ہیرا چرایا ۔
2 ۔ ثاقب بہت صابر آدمی تھا ۔
3 ۔ شکاری نے شیر مارا ۔
4 ۔ پاکستان ایک اسلامی ملک ہے ۔
اس کو بھی پڑھیں یہاں اوپر والی بات ہی مزید آسان الفاظ میں بیان ہوئی ہے ۔
1 ۔ سب سے پہلے یہ معلوم کرنا ہوتا ہے کہ جس جملے کی ترکیب نحوی کرنی ہے وہ جملہ اسمیہ ہے یا فعلیہ ۔
2۔ اگر کسی جملے میں فعل ناقص ہو تو وہ جملہ اسمیہ ہوتا ہے۔ فعل ناقص معلوم کرنے کے بعد جملے میں مبتدا اور خبر معلوم کیا جاتا ہے ۔
3۔ اگر کسی جملے میں فعل ناقص کی بجائے فعل تام ہو تو اس صورت میں جملہ فعلیہ ہوتا ہے۔ اس جملے میں فاعل، مفعول اور متعلقات فعل معلوم کرنے ہوتے ہیں۔
4 ۔ اگر کسی مصرع یا اور کی ترکیب نحوی معلوم کرنی ہو تو پہلے اس مصرع یا شعر کو نثر میں تبدیل کرتے ہیں۔
5 ۔ ترکیب نحوی میں جملہ اسمیہ کی ترتیب یہ ہوتی ہے ۔
فعل ناقص، مبتدا، خبر، متعلق خبر۔
6۔ ترکیب نحوی میں جملہ فعلیہ کی ترتیب یہ ہوتی ہے ۔
فعل، فاعل ، مفعول ، متعلق فعل
ایک مصرع کی ترکیب نحوی
بڑی مشکل سے ہوتا ہے چمن میں دیدہ ور پیدا
پہلے اس مصرع کو نثر میں بدلتے ہیں
دیدہ ور بڑی مشکل سے چمن میں پیدہ ہوتا ہے ۔
اب اس مصرع کی ترکیب نحوی کرنا آسان ہے ۔
ہوتا ہے فعل ناقص ، دیدہ ور مبتدا ، پیدہ خبر ، سے جار ، بڑی مشکل مجرور ، میں حرف اضافت اور چمن مضاف الیہ ہے ۔ تو یوں یہ مصرع یہ جملہ اسمیہ کی مثال ہوئی ۔
نوٹ : امید کرتا ہوں کہ آپ ترکیب نحوی ، جملہ اسمیہ اور فعلیہ اور فعل تام اور ناقص سے واقف ہو چکے ہوں گے ۔ اگر اس پوسٹ میں آپ کو کوئی غلطی نظر آئے یا اس کو مزید بہتر کیسے کیا جائے تو کومنٹس میں ہماری ضرور اصلاح فرمائیں اور اگر اس سے متعلقہ کچھ سمجھ نہ پائیں تو بھی کومنٹس کر کے پوچھ سکتے ہیں ۔
شکریہ
Discover more from Shami Voice
Subscribe to get the latest posts sent to your email.