آج کی اس پوسٹ میں ہم ترجمہ نگاری ، اس کا فن ، اقسام اور ترجمہ کرنے کے اصول و ضوابط کی وضاحت کریں گے ۔
سوال : ترجمہ نگاری سے کیا مراد ہے ؟ تعریف ، اقسام ، طریقے اور ترجمہ نگاری کی تاریخ بیان کریں ۔
ترجمہ نگاری :
لغوی معنی و مفہوم :
ترجمہ عربی زبان کا لفظ ہے ، کسی ایک زبان کے مافی الضمیر کو دوسری زبان میں ڈھالنا ترجمہ کہلاتا ہے۔ اگر دیکھا جائے تو ترجمہ ایک زبان میں دوسری زبان کی تبدیلی کو کہتے ہیں ۔ جس میں مفہوم کو موجود رکھا جاتا ہے۔
According to A . H Smith:
” To translate is to change into another language retaining as much of the sense as one can” .
وضاحت : ترجمہ نگاری ایک قدیم فن ہے انسان نے جب سے علمی ، تہذیبی ، ثقافتی ، تجارتی اور تاریخی لین دین شروع کیا ہوگا ۔ تو اسے ایک دوسرے کی زبانوں کے ترجمے کی ضرورت پڑی ہوگی ۔ اس طرح ترجمہ کا فن اتنا ہی قدیم ہے جتنا کہ انسان کی سماجی زندگی ۔ ہندوستان میں قدیم عہد سے مغلوں کے عہد تک ترجمے کی روایت کے نمایاں اثار ملتے ہیں ۔
ترجمہ نگاری کی اقسام :
ترجمے کی اہمیت اس اعتبار سے بھی ہے کہ دیگر اقوام کے علوم و فنون سے واقفیت حاصل ہوتی ہے ترجمہ نگاری کی مختلف اقسام درج ذیل ہیں :-
1 ۔علمی ترجمہ
2 ۔ ادبی ترجمہ
3 ۔ صحافتی ترجمہ
ترجمہ نگاری کے طریقے :
اسی طرح ترجمہ نگاری کے تین طریقے ہیں ۔
1 ۔ لفظی ترجمہ
2 ۔ آزاد ترجمہ
3 ۔ معتدل ترجمہ
ترجمہ نگاری کی تاریخ :
یہ فن اتنا ہی پرانا ہے جتنا کہ انسان ، کیونکہ اس فن کی بدولت انسانی ضروریات کا حل ڈھونڈا جاتا ہے ۔ ویسے اس کے کی باقاعدہ ابتدا مغلوں کے عہد میں ہوئی ۔ سترویں صدی عیسوی میں جن لوگوں نے یہاں اردو نثری اور شعری ادب کا آغاز کیا ۔ ان کی علمی زبان فارسی تھی اور اردو ادب کے ابتدائی عہد میں بہت بڑی تعداد میں فارسی ، عربی اور سنسکرت سے اردو میں ترجمے کیے گئے ۔ اس کے بعد ہندوستان میں انگریزوں کی آمد ہوئی ۔ انہوں نے فورٹ ولیم کالج دلی میں بے شمار فارسی اور انگریزی کی کتابوں کا اردو ترجمہ کرایا ۔ اس کے علاوہ جامعہ عثمانیہ کے دارالترجمہ ، سر سید کی سائنٹیفک سوسائٹی ، انجمن پنجاب لاہور اور دارالمصنفین نے بھی ترجمے کے سلسلے میں نمایاں خدمات سر انجام دی ہیں ۔
نوٹ : اگر اس پوسٹ میں آپ کو کوئی غلطی نظر آئے یا اس کو مزید بہتر کیسے کیا جائے تو کومنٹس میں ہماری ضرور اصلاح فرمائیں اور اگر اس سے متعلقہ کچھ سمجھ نہ پائیں تو بھی کومنٹس کر کے پوچھ سکتے ہیں ۔
شکریہ
Discover more from Shami Voice
Subscribe to get the latest posts sent to your email.