- تراکیب لفظی کی تعریف اور بنانے کی مختلف صورتیں بیان کریں ۔
تراکیب لفظی: تراکیب لفظی کا لغوی مطلب ہے الفاظ کی ساخت ، وضع یا بناوٹ وغیرہ ۔ اصطلاحی لحاظ سے تراکیب لفظی کا مطلب ہے جملے کے اجزائے ترکیبی کا تجزیہ یعنی جملے کے ہر لفظ کی قواعدی حیثیت کا تعین کرنا وغیرہ ۔
تراکیب لفظی بنانے کی مختلف صورتیں :
1 ۔ دو مفرد لفظوں کے درمیان” زیر “یا “ء” ڈال کر ایک نئی لفظی ترکیب بنانا جس کے معنی نئے ل ہوں مثلاً
صبح اور بہار سے صبحِ بہار
اور اسی طرح قبر اور دارا سے قبر دارا
2 ۔ تراکیب صرف عربی اور فارسی الفاظ سے ہی بنتی ہیں ۔ ہندی اور دیگر مقامی زبانوں سے لفظی ترکیب سازی ممکن نہیں ہو سکتی ۔ جن لفظوں میں ہندی حروف وہ سارے کے سارے مقامی زبانوں کے الفاظ ہوں اور ان کی ترکیب سازی نہیں ہو سکتی ۔
“ڑ” ، ” ٹ ” اور ” ڈ ” اپنی اصل میں ہندی حروف ہیں ۔ اسی طرح ” بھ ، پھر ، کھ ،اور ٹھ ” وغیرہ بھی ہندی الاصل ہیں ۔
3 ۔ لفظوں کا ماخذات لغات میں درج ہوتا ہے ۔ اس اصول کے تحت” دھیان الفت” ایک غلط ترکیب لفظی ہوگی ۔ دو سے زائد الفاظ ملا کر بھی ترکیب بنائی جا سکتی ہے ۔ مثلاً مرزا غالب کا شعر ملاحظہ ہو ۔
نقشِ فریادی ہے کس کی شوخیِ تحریر کا
کاغذی ہے پیرہن ہر پیکر کرے تصویر کا
اگر ترکیب لفظی میں دونوں الفاظ عربی زبان کے ہوں تو دونوں کے درمیان” الف اور ل ” آئے گا مثلاً “رب العالمین” ، ” سیرت النبی” اور ” ختم الرسل ” وغیرہ ۔
4 ۔ ہندی اور دیگر مقامی زبانوں میں الفاظ ساتھ تحریر ہوتے ہیں ۔ جیسے تاریخ رات ، اندھیری کوٹھی ، کالی آنکھیں ، کڑوا پھل اور آنکھ مچولی وغیرہ ۔
5 ۔ تراکیب لفظی کے حوالے سے یہ بھی کہا جاتا ہے کہ ہر پندرہ یا بیس سال کے بعد لغت” ازکار رفتہ” ہو جاتی ہے ۔ لفظ معنی بدل لیتے ہیں ۔ نئے الفاظ محاورات اصطلاحات آ جاتی ہیں ۔
نوٹ : اگر اس پوسٹ میں آپ کو کوئی غلطی نظر آئے یا اس کو مزید بہتر کیسے کیا جائے تو کومنٹس میں ہماری ضرور اصلاح فرمائیں اور اگر اس سے متعلقہ کچھ سمجھ نہ پائیں تو بھی کومنٹس کر کے پوچھ سکتے ہیں ۔
شکریہ
Discover more from Shami Voice
Subscribe to get the latest posts sent to your email.