آج ہم اس پوسٹ میں تذکیر و تانیث یعنی مذکر اور مونث معنی کے لحاظ سے پڑھیں گے کہ لفظ تو ایک جیسا لکھا جاتا ہے مگر اس کے معنی الگ الگ ہوتے اور کیا وہ مذکر ہوگا یا مؤنث ۔
بعض اسم ایسے ہیں جو ایک معنی میں مذکر اور دوسرے معنی میں مؤنث بولے جاتے ہیں ۔
جیسا کہ:-
قلم : لکھنے کا آلہ ( مذکر )
قلم : درخت کا پیوند( مؤنث )
لگن : بڑا برتن (مذکر )
لگن : خواہش (مؤنث )
کل : آنے والا دن (مذکر)
کل : گزرا ہوا دن (مذکر)
عرض : درخواست (مؤنث)
عرض : چوڑائی( مذکر)
آب : پانی (مذکر)
آب : چمک ، آبرو (مؤنث)
تال : تالاب( مذکر)
تال : سر (مؤنث )
کان : بدن کا حصہ (مذکر)
کان : دھات نکلنے کی جگہ( مؤنث )
گلستان : باغ (مذکر)
گلستان : شیخ سعدی کی کتاب( مؤنث )
اب آپ بھی اس سے ملتے جلتے پانچ الفاظ بنائیں تا کہ آپ کی بھی مشق ہو جائے ۔
نوٹ : امید ہے آپ تذکیر و تانیث کے معنوں کے متعلق جان چکے ہوں گے ۔ اگر اس پوسٹ میں آپ کو کوئی غلطی نظر آئے یا اس کو مزید بہتر کیسے کیا جائے تو کومنٹس میں ہماری ضرور اصلاح فرمائیں اور اگر اس سے متعلقہ کچھ سمجھ نہ پائیں تو بھی کومنٹس کر کے پوچھ سکتے ہیں ۔
شکریہ
Discover more from Shami Voice
Subscribe to get the latest posts sent to your email.