آج کی اس پوسٹ میں ہم تابع جملے اور اس کی اقسام کی وضاحت مثالوں سے کریں گے ۔
سوال : تابع جملوں سے کیا مراد ہے ؟ اس کی تعریف اور اقسام کی وضاحت مثالوں سے کریں ۔
تابع جملے : اصلی جملے کو خاص جملہ اور ماتحت جملے کو تابع جملہ کہا جاتا ہے ۔
تابع جملوں کی تین اقسام ہیں :
1۔ اسمی جملہ
2 ۔ وصفی جملہ
3 ۔ تمیزی جملہ
اب ہم ان تینوں کی باری باری وضاحت کریں گے ۔
1 ۔ اسمی جملہ :
* اس طرح کے جملوں کی ابتدا عموماً “کہ” سے ہوتی ہے ۔ جیسے اس نے کہا کہ میں بیمار ہوں ۔
کوئی نہیں جانتا کہ وہ ایک شریف آدمی ہے ۔
جلسے میں وہ ہلڑ بازی ہوئی کہ بیان سے باہر ہے ۔
کبھی کبھی چھوٹے فقروں اور معقولوں سے “کہ “حذف ہو جاتا ہے ۔ مثلاً میں نے کہا جاؤ اب نہ آنا ۔
کبھی خاص جملہ کے فعل کی وجہ یا مقصد کے اظہار کے لیے استعمال ہوتا ہے ۔ ایسے جملوں میں کبھی کبھی” کہ” سے پہلے” کیونکہ ” یا ” اس لیے ” بھی استعمال ہوتا ہے ۔ جیسے بلب بجھا دو کہ میں سو سکوں ۔
وہ اس بچے سے بڑی محبت کرتا ہے اس لیے کہ وہ اس کا اکلوتا بیٹا ہے ۔
میں باہر جاتے ہوئے ڈرتا ہوں کیونکہ باہر اندھیرا ہے ۔
بعض اوقات تابع جملہ منفی فقرے کے اظہار کے لیے ایسا نہ ہو کے ساتھ آتا ہے ۔ جیسے اس کے بچوں کو تنگ مت کرو ایسا نہ ہو کہ وہ خفا ہو جائے ۔
بعض اوقات اسمی جملہ کسی دعا یا تمنا کے اظہار کے لیے بولا جاتا ہے ۔ مثلاً مجھے امید ہے کہ وہ مجھے ضرور رقم دے دے گا ۔ اللہ کرے کہ میرا بیٹا اپنے مقصد میں کامیاب ہو جائے ۔
تابع جملے میں ناممکن یا محال کا ذکر ہو تو “کہ ” کی بجائے “جو ” آئے گا ۔ جیسے اس کی کیا جرات ہے جو وہ میرے سامنے ایسی حرکت کرے ۔
2 ۔ وصفی جملہ :
یہ وہ جملہ ہوتا جو عام طور پر وصف ( خوبی ) کا کام دیتا ۔ ایسے جملے عام طور پر ” جو ” سے شروع ہوتے ۔
مثلاً اس کو دوست بناؤ جو مشکل وقت کا ساتھی ہو ۔
کوئی ایسی مثال بیان کرو جو مجھے بھی سمجھ آ جائے ۔
3 ۔ تمیزی جملہ:
کسی اسم ، فعل یا جملے سے شک یا ابہام دور کرنے والے الفاظ تمیز کہلاتے ہیں۔ فعل یا صفت کی کیفیت بیان کرنے کے لیے تمیز کا استعمال کیا جاتا ہے۔ تمیز کے استعمال سے فعل یا صفت کے معنوں میں کمی یا بیشی واقع ہوتی ہے۔
مثلاً یکا یک ، ناگاہ ، جھوٹ موٹ ، ہر گز اور زنہار وغیرہ ۔
نوٹ : امید ہے کہ آپ تابع جملے اور اس کی اقسام کی وضاحت جان چکے ہوں گے ۔ اگر اس پوسٹ میں آپ کو کوئی غلطی نظر آئے یا اس کو مزید بہتر کیسے کیا جائے تو کومنٹس میں ہماری ضرور اصلاح فرمائیں اور اگر اس سے متعلقہ کچھ سمجھ نہ پائیں تو بھی کومنٹس کر کے پوچھ سکتے ہیں ۔
شکریہ
Discover more from Shami Voice
Subscribe to get the latest posts sent to your email.